تعلیم
سابق حکومت نے معلمی کو کاچو فیاض کا پیشہ بنادیا، تقدس بحال کرنے لیے اساتذہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: حافظ حفیظ الرحمن
گلگت( سٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ گلگت بلتستان کے چیف آرگنائزر حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ اساتذہ کا پیشہ پیغمبرانہ ہے مگر سابق دور حکومت میں معلمی کو کاچو فیاض کا پیشہ بنا دیا۔ تعلیم کا بیڑہ غرق کیا گیا ہے۔ میرٹ کی پامالی ہوئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایم ایڈ کے طلبا وطالبات کے لئے منعقدہ آٹھ روزہ ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اُنہوں نے کہاکہ اساتذہ اس مقدس پیشہ کے تقدس جو پامال ہوا ہے اس سے دوربار بحال کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ بعض نااہل لوگوں کی وجہ سے یہ پیشہ خراب ہوا ہے اس داغ کو صاف کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دین اسلام ہمیں کچھ اور سکھاتا ہے اور نظام تعلیم ہمیں کچھ اور سکھاتا ہے. اس نظام تعلیم میں اصلاح کی ضرورت ہے۔ بد قسمتی سے انگرویزوں کے دور سے یہ نظام تعلیم چل رہا ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف روزگار کمانا نہیں ہے اگر روزگار کا مقصد بنایا تو معاشرے میں اصلاح لانا مشکل ہو گا ۔ سرکاری سکول کے بارے میں لوگوں کے ذہین میں غلط تاثر بٹھایا ہے۔ لوگوں پرائیویٹ سکول میں بھاری فیسوں کے باوجود اپنے بچوں کو پرایؤیٹ سکولوں میں داخل کرواتے ہیں۔ جبکہ سرکاری سکول خالی پڑے ہوئے ہیں۔ سرکاری سکول کے اساتذہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر سرکاری سکولوں کے معیار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اور معاشرے میں امن امان کے لئے اپنا رول ادا کرے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی دالدار حسین نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ایشیاء میں پہلی اور دنیا کی دوسری یونیورسٹی ہے۔1983میں گلگت بلتستان میں صرف 13 طلباء تعلیم حاصل کررہے تھے۔ اب ان کی تعداد 52 سے زاید طلباء وطالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہورہے ہیں۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی گلگت بلتستان اور پاکستان میں شرح تعلیم کو بڑھانے کے لئے ہمیشہ کوشاں ہے۔ اور گلگت بلتستان کے دوردارز علاقوں میں تعلیم کی روشنی پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔