گلگت بلتستان

آئینی صوبہ بنانے سے پہلے تمام مذہبی وسیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے، جمعیت علما اسلام کا مطالبہ

گلگت (پ ر) مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جی۔بی کو صوبہ بنانے کا خاب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا کیونکہ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر اور تنازعہ کشمیر کا حصہ ہے اس سے مسئلہ عالمی سطح پر کمزور ہوگایہ کبھی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا کہ گلگت بلتستان کو پانچواں آئینی صوبہ بنا کر مسئلہ کشمیر کو کمزور کیا جائے البتہ آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جا سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات وسابق امیدوار قانون ساز اسمبلی جی۔بی۔ایل۔اے مولانا رحمت اللہ سراجی نے جے۔یو۔آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور آئینی کمیٹی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ گلگے بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے کسی بھی فیصلے سے قبل خطے کے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے ، انہوں نے کہا کہ چند مفاد پرست عناصر ذاتی مفادات اور بالا دستی کے لئے مسئلہ کشمیر کو سبو تاژ کر کے پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان کو کشمیر سے جدا کرنے والے قائد اعظم ؒ کے فرمان کی نفی کر رہے ہیں۔ بابائے قوم ؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا ہے ۔ آزاد جموں کشمیر و گلگت بلتستان لداخ سمیت یہ ایک ہی اکائی ہیں سامراجی قوتوں او ر عالمی استعماروں کا ایجنڈا بھی یہی ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو فراموش کر کے بھارت کے ساتھ تجارت و ثقافت کو فروغ دے۔انہوں نے کہا کہ محترم سپیکر فدا ناشاد جاگتے میں خواب دیکھ سکتے ہیں خوابوں پر کوئی پابندی نہیں ہے کیونکہ نا شاد خوابوں سے ہی شاد رہ سکتے ہیں۔اقتصادی راہداری کی وجہ سے گلگت بلتستان کی اہمیت بڑھ چکی ہے۔ بھارت سمیت تمام سامراجی قوتوں کے نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں۔مستقبل کے آئینی فیصلے سے پہلے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام و سیاسی رہنما کو تمام تر تعصبات سے بالاتر ہو گلگت بلتستا ن کے روشن مستقبل کی فکر کرنا چاہئے اور ایسے نظریے پر متفق ہونا چاہئے جس سے مسئلہ کشمیر کو نقصان نہ پہنچے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button