متفرق

یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ مغوی انجینئرز داریل تانگیر میں موجود نہیں ہیں، دیامر سے منتخب اراکین اسمبلی کا بیان

چلاس(مجیب الرحمٰن)مغوی انجینئیرز کی بازیابی کے لئے دیامر کے منتخب عوامی نمائندوں کی کوششیں مزید تیز،داریل میں مغویوں کا سراغ نہ ملنے پر تانگیر کا رخ کر کے ڈیرہ ڈال لیا۔تانگیر جگلوٹ میں علماء کرام اور عمائدین نے بھی ایک بار پھر سر جوڑ لیا۔طویل مشاورتی جرگے کے بعد عمائدین تانگیر اور علماء کے وفد نے منتخب سیاسی قیادت سے ملاقات کی۔ملاقات میں صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی جانباز خان،حاجی محمد وکیل،حاجی شاہ بیگ،حاجی حیدر خان نے کہا کہ بلا شبہ انجینئیرز داریل اور تانگیر کے علاقے سے لاپتا ہوئے ہیں۔جس کی ذمہ داری داریل اور تانگیر کے عوام پر ہی عائد ہوتی ہے۔داریل اور تانگیر کے عوام ایکدوسروں پر الزام تراشی کے بجائے مغوی انجینئیرز کا سراغ لگانے میں کردار ادا کریں۔یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ مغوی انجینئیرز داریل تانگیر میں موجود نہیں ہیں۔ضرور اس علاقے میں موجود ہونگے۔اغوا ء کار بھی انسان ہیں انکی بھی ضروریات ہوتی ہیں۔ان ضروریات کو ہم میں سے کوئی پورا کرتا ہوگا۔کسی نہ کسی سے اغوا کاروں کا رابطہ ہوتا ہوگا۔ہر فرد اس علاقے کو تباہی سے بچانے کے لئے انکی نشاندہی کی کوشش کرے تو مغوی ضرور بازیاب ہونگے۔اس دوران تانگیر کے علماء عمائدین کے وفد نے کہا کہ جب سے واقعہ پیش آیا ہے۔بازیابی کے لئے بھر پور کوششیں جاری ہیں۔اگر حکومت کے پاس انکی موجودگی کے حوالے سے کوئی اطلاع ہو تو جرگے کو فراہم کریں۔جرگہ خود اس مقام سے بازیاب کروادے گا۔ممبران اسمبلی اور جرگے کے مابین باہمی مشاورت سے تانگیر کے علماء عمائدین پر مشتمل بیس رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو حکومتی وزراء اور اراکین اسمبلی کے پاس موجود شواہد اور اطلاعات کو مدنظر رکھتے ہوئے انجینئیرز کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھائینگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button