چترال

المناک حادثات کے باوجود چترال میں سڑکوں کی حالت بہترکرنے کی کوئی کوشش نہیں ہورہی ہے، محکمہ سی اینڈ ڈبلیوخواب خرگوش سے کب جاگے گی؟

چترال (گل حماد فاروقی)چترال کی سڑکیں انتہائی حراب ہونے کی وجہ سے آئے روز حادثات کا باعث بنتا ہے۔ چیو پل کے قریب گزشتہ روز ایک المناک حادثے میں دس سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سڑک چار ماہ پہلے سیلا ب کی وجہ سے حراب ہوا تھا مگر محکمہ والے نے ا بھی تک اسے نہیں بنایا جس کی وجہ سے ایک المناک سڑ ک حادثے میں بچے سمیت گیارہ لوگ جاں بحق ہوئے۔ اس سڑ ک سے نہ صرف بے متعدد سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے روزانہ ہزارو طلباء و طالبات گزرتے ہیں بلکہ اس روڈ پر ائیر پورٹ یعنی ہوائی اڈ ہ بھی واقع ہے جس پر نہایت اہم شحصیات کا بھی گزرنا ہوتا ہے۔
اس المناک حادثے کے بعد اب سکول کے بچے یہاں سے گزرتے ہوئے ڈر جاتے ہیں اور اپنی نھنی منی زبان میں وقت کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سڑک کو فوری طور پر مرمت کی جائے اور سڑ کے کے کنارے دریا کی جانب حفاظتی پشت یعنی دیوار یا جنگلہ تعمیر کی جائے تاکہ مستقبل میں کسی دوسرے بڑے حادثے کا باعث نہ بنے۔چترا ل کے سیاسی رہنماء شہزادہ گل کا کہنا ہے کہ چیو پل کے قریب اب تک تقریباً دو سو لوگ دریا میں گر کر جاں بحق ہوچکے ہیں
چترال کے مقامی وکیل فضل رحیم ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا لہذا ان کو چاہئے کہ مرنے والے کے ورثا ء کو تاوان (دیت)ادا کرے۔دیگر شہریوں جن میں ڈرائیور سماجی کارکنان اور عام شہری شامل ہیں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نہ صرف چیو پل کے قریب دریا کے کنارے حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے بلکہ ضلع بھر میں جتنے بھی حطرناک جگہہ سے سڑک گزرتی ہے وہاں حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے۔ تاکہ آئندہ کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے جن میں کئی لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button