تعلیم

کے آئی یو طلبا کے خلاف یکطرفہ کاروائی کی روش نہ بدلی گئی تو حکومت ہٹاو مہم چلانے پر مجبور ہوجائیں گے، ایم ڈبلیو ایم

گلگت ( پ ر) قراقرم یونیورسٹی کے طلباء کے گھروں میں پولیس چھاپے قابل مذمت ہیں ،قراقرم یونیورسٹی میں دانستہ طور پر یوم حسین ؑ کو متنازعہ بنایا جارہا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے پروگرامات پر پابندی کیلئے جواز تلاش کیا جائے۔پرامن ماحول کو خرا ب کرنے کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ کی ہے جبکہ حکومت ذمہ داروں کو تحفظ فراہم کرکے طلباء کو ہراسان کررہی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی کا کہا ہے کہ صوبائی حکومت اقتدار کے گھمنڈ میں تمام حدودکو پھلانگ رہی ہے اور یونیورسٹی میں یوم حسین ؑ کا انعقاد طلباء کا حق ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ حکومت کی آشیربادسے یوم حسین ؑ کو متنازعہ بناکر تکفیری گروہوں کی خوشنودی چاہتی ہے جو کہ علاقے کے امن کیلئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت دہشت گرد وں کے دباؤ میں امن پسندوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں انجام دے رہی ہے جبکہ سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے والے اور سرکاری ملازمین کو اغوا کرنے والوں کے خلاف کسی کاروائی سے گھبرارہی ہے۔دہشت گرد آزاد اد اور امن پسند حکومتی انتقام کے نشانے پر ہیں۔محسن انسانیت حضرت امام حسین کے نام پرجامعہ قراقرم میں یوم حسین منانے والوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار یاں اور ملازمین کو اغوا کرنے والے دہشت گردوں سے مذاکر ت ،حکومت کے اس رویے سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے کیاعزائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی یکطرفہ روش سے علاقہ بھر میں تشویش کی لہر دوڑی ہے اور اگر حکومت نے اپنی ر وش نہ بدلی تو حکومت ہٹاؤ مہم چلانے پر مجبور ہونگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button