صحتچترال

ایمبولینس میں آکسیجن ختم ہونے سے چترال سے پشاور منتقلی کے دوران دمہ کا مریض جان بحق، لواحقین نے ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر دیا

چترال(گل حماد فاروقی) علاقہ دروش کے شاہ نگار گاؤں سے تعلق رکھنے والے خائستہ خان کو دمہ کی بیماری لاحق تھی جسے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال دروش پہنچا یا گیا۔ ان کی بچوں حناء بی بی وغیرہ نے مقامی صحافیوں سے آہوں اور آشکبار آنکھوں سے سسکیاں لیتی ہوئی کہا کہ ان کے باپ کو آٹھ دسمبر کو دروش ہسپتال پہنچایا گیا جو دمہ کا مریض تھا۔ وہ شام تک ہسپتال میں موجود رہے مگر ان کی حالت بگڑتی جارہی تھی جس پر ڈاکٹر ربانی نے اسے پشاور ریفر کیا۔ مگر ڈاکٹر موصوف نے ایمبولنس دینے سے معذرت کی کیونکہ ان کے مطابق ایمبولنس خراب تھا۔ انہوں نے دروش ہسپتال کے میڈیکل آفیسر انچارج ڈاکٹر یعقوب سے رابطہ کیا مگر بات نہیں بنی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اسراراللہ سے رابطہ کیا گیا اور ان سے ایمبولنس مانگی، کافی کوششوں کے بعد وہ ایمبولنس دینے پر راضی ہوئے اور RHC کوغذی کے ایمبولنس ڈرائیور الیاس سے رابطہ کیا گیا جو تین گھنٹے تاحیر سے رات گیارہ بجے دروش ہسپتال پہنچ گئے مگر ان کے زیر استعمال ایمبولنس میں آکسیجن نہیں تھا، اسلئے وہ آکسیجن سلنڈر لینے دوبارہ کوغذی نامی گاوں گئے۔ اسطرح مریض کو اگلی صبح پشاور روانہ کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمبولنس انتہائی خراب حالت میں تھی اور اس میں گیس بھی حتم ہوا جس کی وجہ سے راستے میں حائستہ خان نامی پانچ بچوں کا باپ شخص دم توڑگیا۔

مرحوم کے گھروالوں نے صحافیوں سے کہا کہ ایمبولنس اثر و رسوح والے افراد کو دی جاتی ہے اور ان کا والد ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے جاں بحق ہوئے جس پر انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو ان ڈاکٹروں کے خلافمقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست د ی جس کی ایک نقل وزیر اعلےٰ خیبر پحتون خواہ کو بھی بھیجی گئی مگر چترال پولیس نے ابھی تک ان ڈاکٹروں کے حلاف ایف آئی آر درج نہیں کی۔

ان کی بیٹی حناء بی بی جو نویں جماعت میں پڑھتی ہے نے روتے ہوئے کہا کہ ہم چار بہنیں اور ایک بھائی ہے والد کے مرنے کے بعد ہمارا کوئی کمانے والا نہیں ہے بھائی چھوٹا ہے اور اب ہماری نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی۔

حائستہ خان کی بیوی اور ماں بھی اس صدمے سے نہایت نڈھال ہوگئے اور وہ بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا انصاف کے دعویدار حکومت ان کو انصاف دلائے گا انہوں نے وزیر اعلےٰ خیبر پختونخواہ، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ چترال پولیس کو ہدایت کرے کہ ان ڈاکٹروں کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کے اور حکومت ان کے خلاف تادیبی کاروائی کرے تاکہ آئندہ ا ن ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے کسی کی قیمتی جان نہ جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button