سیاحت

لندن یاترا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پہلی قسط

ڈاکٹر زمان داریلی

میں اپنے اجداد کے اور آج کے حکمرانوں کے آقا تاج برطانیہ کی سرزمین پہ زندگی میں پہلی بار قدم رکھنے جا رھا تھا عرض حجاز کے کنگ عبدالعزیز سے لندن ہیتھرو جہاز میدان کی جانب آڑان بھرتا ھوں .ھیتھرو ائیر پورٹ کا شمار دنیا کے مصروف ترین ایئر پورٹس میں ھوتا ھے جہاں پر اترنے کے لیئے رنگ برنگے جہازوں کی آسمان ہی میں قطاریں لگ جاتی ھیں یہاں اپنے مقررہ وقت سے لیٹ پہنچنے والوں کو اس لینڈنگ قطار میں بڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑ تا ھے اور وقت سے پہلے پہنچ جانے والوں کو بھی یہی گوروں کے دیس میں اس بات کا اندازہ ھوتا ھے کہ وقت کی کیا اہمیت ھوتی ھے .یہاں وقت انسان کے پیچھے دوڑتا ھے وقت کی قدر اور اہمیت نے اس دیس کو ترقی کے عروج پر پہنچا دیا ھے . جدہ سعودی عرب سے اگر فلائیٹ ڈائریکٹ ملے تو سات گھنٹے لگتے ھیں . جب جہاز نے اڑان بھری تو حوا کی بیٹیاں کپڑوں اور برقعوں میں ملبوس ایک جیسی لگتی تھیں جو ولایت کے جوں جوں قریب ھوتے گئیے اندر سے مختلف قومیتں ابھر کر سامنے آگیئں اور لندن کی سر زمین پر ان کے چال ڈھال کوا چلا ھنس کی چال۔ یہ دیسی گوریاں مزید گوریاں ھونے کی جنگ میں مصروف عمل اور یہ عمل لندن تک ان کا جاری رہتا ھے .

میری نشست ایک انڈین نژادگورے ڈاکٹر کے ساتھ ھے۔ میں تو لندن کے اس مخلوط ھاسٹل جہاں پر مکان کے مکینوں کو یہ معلام نہیں تھا کہ کون مونث تو کون مذکر ایک ھی صف میں کھڑے محمود و ایاز کچھ مال بچانے کے لیئے کچھ مال بیچنے کے لئے اس کا ذکر لندن پہنچ کر۔

جہاز کی سیٹ پر بھی مجھے ایک ہم جنس اور ہمسایہ ملا ہماری امیدوں پر پانی پھر کے میرے حصے میں آنے والے انڈین ہم سفر سے وقت گزاری کے لئیے سات گھنٹے کا سفر جو طے کرنا تھا نظریں کپڑوں سے آھستہ آھستہ بر آمد ھونے والی دیسی گوریوں پر(18سے کم اور کفر کے فتوے لگانے والے یہ منظر نہ دیکھیں)

جاری ھے ابھی تو پارٹی شروع ھونے والی ھے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button