گلگت بلتستان

دیامر بھاشہ حدود تنازعہ، مشترکہ جرگے کی اہم میٹنگ، ایک رکنی کمیشن کی بنائی ہوئی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ

کمیلہ کوہستان ( نمائندہ خصوصی ) دیامر بھاشا ڈیم حدودتنازعہ ، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے مشترکہ گرینڈ جرگے نے متنازعہ علاقے پر قائم ایک رکنی کمیشن کی بنائی ہوئی رپورٹ منظر عام پر لانے اور واپڈ کے ساتھ طے شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہستان اور گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے دس رکنی مشترکہ گرینڈ جرگے نے منگل کے روز سرکٹ ہاوس داسو میں گرینڈ جرگہ کیا جس کا مقصد دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعے کا حل اور کمیشن رپورٹ پر بات چیت کرنی تھی ۔ گرینڈ جرگے میں ضلعی انتظامیہ دیامر کے ایڈشنل ڈپٹی کمشنر دلدار ملک اورواپڈ کے ڈائریکٹر اقبال ندیم سمیت دیگر سرکاری افسران نے بھی شرکت کی ۔ گرینڈ جرگہ ڈپٹی کمشنر کوہستان راجہ فضل خالق کی زیر صدارت ہوا۔ جہاں ابتدائی طورپر جرگہ ممبران نے تعارفی میٹنگ کی اور ایجنڈ ے پر بات چیت کے بعد پچیس فروری کو دوسری میٹنگ دیامر چلاس میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملک اورنگزیب ، ملک مصرخان ، سید گل بادشاہ ، امیر جان ، سید افضل ودیگر نے کہا دیامر (گلگت بلتستان) اور کوہستان ( خیبر پختونخواہ ) کے جرگہ ممبران حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعے پر بننے والی ایک رکنی کمیشن رپور ٹ کو فی الفور منظر عام پر لایا جائے جبکہ 2011میں ہربن بھاشا قبائل کے ساتھ واپڈ طے شدہ معاہدے کی پاسداری کرے ۔ جرگہ ممبران نے بتایا کہ قبائل کے مابین خونریزی روکنے کیلئے مثبت کوششیں جاری ہیں ، دونوں صوبوں سے مختص دس رکنی جرگہ مکمل ثالثی کا کردار ادا کریگی اور کسی بھی قسم کی علاقہ پرستی اور قوم پرستی کا قلع قمع کریگی ۔ جرگہ ممبران نے بتایا کہ اگلے جلاس سے قبل بیشتر مسائل کے حل کی امیدہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوہستان راجہ فضل خالق، ایڈشنل کمشنر دیامر دلدار ملک اور واپڈ ا کے ڈائریکٹر اقبال ملک نے جرگے کے ساتھ بھرپورتعاون کا یقین دلایا اور ڈی سی کوہستان نے میڈیا کو بتایا کہ جرگے کی نیت پر شک نہیں ہے ،مشترکہ جرگہ مخلص ہے امید ہے ملکی مفاد کے نوعیت کا میگاپروجیکٹ دیامر بھاشا ڈیم کا تنازعہ جلد حل ہوگا اور واپڈ اپنی سرگرمی جاری رکھ سکے گا۔جرگہ ممبران میں سے سابق ایم این اے ملک اورنگزیب، سابق امیدوار قومی اسمبلی ملک مصرخان ، ضلعی صدر ن لیگ کوہستان سید گل بادشاہ، ملک دستار، سید افضل ، حاجی امیر جان ، عبدالعلیم ، مولانا شکرت، مولانا عبدالروف، رحیم شاہ، ملک آفرین شامل تھے ۔واضح رہے کہ دو سال قبل 8کلومٹر متنازعہ اراضی پر ہربن بھاشا کوہستان اور تھور گلگت بلتستان کے قبائل کے مابین مصلح تصادم ہوا تھ اجس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے ، اس وقت کی حکومت نے ایک رکنی جوڈیشل کمیشن بٹھایا جس کی رپورٹ تاحال منظر عام پر نہ آسکی اور ڈیم پر تعمیراتی کام التوا کا شکارہے ۔ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے نشینل گرڈ سٹیشن میں 4500میگاواٹ بجلی شامل ہوگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button