چترال

وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق گولین گول سے 30 میگا واٹ بجلی چترال کے علاقوں تک پہنچانے کے لئے ٹرانسمیشن لائن بچھایا جارہا ہے، شہزادہ افتخار

چترال (بشیر حسین آزاد) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے احکامات کے مطابق گولین گول ہائیڈل پاؤر اسٹیشن سے 30میگاواٹ بجلی کو ضلعے کے دوردراز علاقوں اور خصوصاً آف گرڈ علاقوں تک پہنچانے کے لئے ٹرانسمیشن لائن کی سروے کا کام شروع کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ضلع میں بجلی کی کمی اور وولٹیج کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا۔ جمعرات کے روز چترال میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم جہاں ضلعے کے دیگر ترقیاتی کاموں میں ذاتی دلچسپی کا مظاہر ہ کررہے ہیں ، وہاں بجلی کے مسئلے کو حل میں بھی سنجیدہ اور مخلص ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ ان کے جاری کردہ ڈائرکٹوز پر عملدرامد بہت ہی کم عرصے میں عملدرآمد ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق اگلے سال جون تک تمام علاقے گرڈ کے ساتھ منسلک ہوجائیں گے جہاں گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی یقینی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ دروش، گانگ گہیریت اور کاغ لشٹ بونی کے مقامات پر گرڈ اسٹیشنوں کے قیام کے احکامات پر بھی عملدرامد بہت جلد متوقع ہے ۔ شہزادہ افتخار الدین نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف اہالیان چترال کے تمام دکھ درد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور گزشتہ سال دو دوفعہ ڈیزاسٹر کے مواقع پر ان کا چترال آنا اس بات کا مظہر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے احکامات کے مطابق بونی تورکھو، شندور روڈ، گرم چشمہ روڈ اور بمبوریت روڈ پر بھی کام کا آغاز بہت جلد ہوگا جو کہ انقلابی نوعیت کا قدم ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان کی کوششوں سے چترال میں واپڈا کے ہائیڈل پاؤر اسٹیشن کی پیدواری گنجائش ایک میگاواٹ سے بڑہاکر 5میگاواٹ کردیا جارہا ہے جس کے لئے فرانس حکومت نے ایک ارب پچاس کروڑ روپے کا عطیہ دے دیا ہے جبکہ حکومت پاکستان نے بھی 20کروڑ روپے کی منظوری دی ہے جبکہ ایس آرایس پی کی طرف سے گولین میں دو میگاواٹ بجلی بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button