تعلیم

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام شگر میں ورکشاپ کا انعقاد

شگر(عابد شگری)اساتذہ جدید طریقہ تدریس کا اپنا کر اپنا تدریسی عمل کو متاثر کن اور بہتر بناسکتے ہیں۔بہتر استاد وہ ہے جو اپنے علم کو متاثر کن انداز میں طلباء تک پہنچائیں۔اساتذہ کو اپنے انداز رہن سہن اور طور طریقوں سے معاشرے میں اپنے آپ کو منفرد شخصیت کے طور پر پیش کریں ۔ان خیالات کااظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام سی ٹی کے ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل اسسٹنٹ ڈائریکٹر اقبال شہزادسابق ڈائریکٹر حسن حسرت ،سید مہدی ڈی آئی ایس ،سید محمد عراقی،نثار حسین، اور جمیل شیخ نے کہی۔

ڈیجیٹل لائبریری شگرمیں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام سی ٹی کے ورکشاپ کے اختتامی تقریب منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی فاصلاتی نظام تعلیم کو گھر گھر پہنچانے میں سب سے معتبر ادارہ ہے۔جو معیاری تعلیم کو عام کرنے کیلئے سرگرم عمل ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ اساتذہ سی ٹی ورکشاپ میں سکھائے گئے تکنیک اورجدید طریقہ تدریس کو اپنا کر اپنا طریقہ تدریس کو منفرد اور متاثرکن بناسکتے ہیں۔آج کل ٹیکنالوجی کا دور ہے جس میں پرانہ طریقہ تدریس موثر نہیں بلکہ جدید طریقہ تدریس کے ذریعے بہتر طریقے سے علوم کو طلباء تک پہنچاسکتے ہیں۔مقررین کا یہ بھی کہنا تھا کہ اساتذہ کا پیشہ انبیاء کا پیشہ ہے رسول اکرم ﷺ نے اس مقدس پیشے پر فخر کیا تھا اساتذہ ان ورکشاپ کو محض ورکشاپ کی حد تک نہ رکھیں بلکہ ان تربیتی ورکشاپ میں سیکھی گئی علوم اور طریقوں کو عملی زندگی اور کلاس روم میں اپنائے تاکہ کلاس رومز میں طریقہ تدریس خوشگوار اور مفید ہوسکیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button