متفرق

سڑکیں بحال کی جارہی ہیں، گندم اور پیٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت ہے، حکام بالا کو آگاہ کردیاہے، ڈپٹی کمشنرہنزہ کی پریس بریفنگ

ہنزہ (اجلا ل حسین)3اپریل کو ہونے والی بارشوں سے  شاہراہ قراقرم پر ناصر آباد سے سوست تک 36مقامات پرچھوٹے بڑے بلاک ہو ئےتھے، جبکہ ہنزہ کے دیگر 8علاقوں کیرابطہ سٹرکیں بھی بند ہو چکی تھیں۔ سوست تاخنجراب ٹاپ شاہراہ قراقرم کی بحالی کے لئے چائینز  تعمیراتی کمپنی CRBCکی ملکیتی مشینری کی مدد سے پاک فوج کے انجینئر کور FWOنے کام شروع کر دیا ہے جسے بہت جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ناصر آباد سے سوست تک شاہراہ قراقرم مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب محکمہ تعمیرات عامہ اور مقامی عوام کے تعاون سے خانہ آباد، حسین آباد، مسگر ، التت تا دویکر لنک روڈ ، کریم آباد کے مختلف رابطہ سٹرکیں بحال کر دئے گئے ہے۔

اسماعیلی کونسل ہنزہ کی مدد سے چپورسن اور شمشال میں والنٹئیرز کے تعاون سے محکمہ تعمیرات عامہ کا عملہ کام کر رہا ہے تاکہ راستے کو جلد از جلد بحال کیا جاسکے۔ دو سے تین دنوں کے اندر دونوں علاقوں کی رابطہ سٹرکیں بحال کر دی جائینگی۔  شاہراہ قراقرم ہو یا دیگر رابطہ سٹرکیں کو بحال کرنے میں چائینہ کمپنی سی آر بی سی کے حکام کا شکر گزار ہے جنہوں نے مشنری اور دیگر سازو سامان فراہم کیا جس کی وجہ سے مختلف شاہراہ قراقرم اور دیگر رابطہ سٹرکوں کی بحالی میں مدد ملی۔

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر ہنزہ برہان آفندی، اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ کپٹن(ر) سمیع اللہ فاروق، ایگریکٹو انجینئر ہدایت اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایل جی اینڈ آر ڈی ہنزہ نگر نے آجایک پر ہجوم پریس بریفنگ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے ہنزہ کے مختلف علاقے حسین آباد، ناصر آباد، حسن آباد، التت ، کریم آباد اورسوست میں تقریباً 55خاندان متاثر ہوے تھے، جن کو محفوظ مقام پر منتقل کرکے اشیائے خوردونوش، خیمے اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کر دئے گئے ہیں۔

سروے کے مطابق ضلع کے مختلف علاقوں میں 110 گھروں کو زیادہ اور 155 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ شمشال، مسگر اور چپورسن میں نقصانات کا سروے سڑکیں بننے کے بعد ہوگا۔

پریس بریفنگ میں انہوں نے مزید کہا کہ سینکڑوں پھلدار اور غیر پھلدار درختان ، مویشی اور مویشی خانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ ہنزہ نگر اور ایل جی آینڈ آر ڈی کے سروے کے مطابق ہنزہ بھر میں پینے کے پائپ اور 65 واٹر چینلز کو نقصان پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کی مدد سے ہنزہ میں پھنسے ہو ئے ملکی و غیر ملکی سیاحوں اور مریضوں کو بذرئعہ ہیلی کا پٹرہنزہ سے گلگت اور پنڈی تک سہولت فراہم کر دی گئی ہیں جبکہ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹیGBDMAکی طرف سے بارشوں سے متاثر ہونے والی متاثرین کے لئے خصوصی طور پر خوراک ، کمبل،خیمے اور 2سو سے زائد فوڈ بیگ فراہم کر دئے گئے تھے جو ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ خاندانوں تک پہنچادیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ سول سپلائی ہنزہ نگر کے پاس گندم کی صرف 72 بوریاں موجود تھیں، جنہیں دس دس کلو کے تھیلوں میں بانٹ کر تنوروں، مسافروں، ملازمین اور چند بیگ مقامی متاثرین میں تقسیم کر دئیے گئے ہیں۔

پریس بریفنگ میں انہوں نے مزید کہا کہعلاقے میں گندم اور پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت ہے، جس سے نمٹنے کے لئے ضلعی انتظامیہ نے حکام بالا کو آگاہ کر دیا ہے انشاللہ بہت جلد اس کمی کو پورا کرنے میں صوبائی حکومت تعاون کریگی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان جعفر اللہ، وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبال نے ضلع ہنزہ کا دورہ کیا اور اس دوران ضلعی انتظامیہ نے انہیں نقصانات اور متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button