متفرق

گلگت بلتستان کی کی آزادانہ حیثیت کو برقرار رہنا چاہیے، سردار عتیق احمد خان سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر

اسلام آباد(فداحسین )آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اورمسلم کانفر نس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے الحاقِ پاکستان سے پہلے کے گلگت بلتستان کی آزاد حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہاہے کہ اس حیثیت کو برقرار رکھا جانا چاہیے تھا مگر وفاقی حکومت نے اسے برقرار نہ رکھ کر نقصان پہنچایا ہے۔اسلام آباد کے ایک نجی ریڈیو ایف ایم 99ریڈیو نیوز نیٹ ورک کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران سر دار عتیق احمد خان نے تسلیم کیا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے ڈوگرہ راج کے خلاف لڑ کر آزادی حاصل کرنے کے بعد اپنی حکومت قائم کی تھی۔ان کا مزید یہ بھی کہناتھا کہ ڈوگروں کے خلاف لڑ کر آزادی حاصل کرنے والے کرنل حسن خان قومی ہیرو ہیں لیکن مرکزی حکومت نے اس کی آزاد حیثیت کو برقرار نہیں رکھا۔

انہوں نے کہا پاکستان نے  1963میں چین سے سرحدی حدود کے حوالے سے ہونے والے پاک چین معاہدئے( سینومعاہدہ) کے شق نمبر پانچ میں گلگت بلتستان کی حیثیت کا تعین مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ راتوں رات گلگت بلتستان کی حیثیت کو تبدیل کرنے ضرورت کیوں پیش آرہی ہے؟جسے ا نہوں نے ریاست جموں و کشمیر کی وحدت کوتوڑنے کے مترادف قرار دیا۔

سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے گلگت بلتستان کیلئے آئینی حقوق کے حصول میں کشمیری قیادت روکاٹ بننے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ گلگت  بلتستان کو داخلی خودمختاری اور آزاد کشمیر طرز کے سیٹ اپ دینے کی حمایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تاہم گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کی صورت میں کشمیر کاز کو نقصان پہنچے گااور بھارت کو کشمیر پر قبضے کا جواز مل جائے گا۔ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کا اصل مسئلہ آئینی حقوق نہیں بلکہ وہاں پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کا فقدان اور ملازمتوں میں مواقع کی کمی ہے جس کی طرف وفاقی حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

سردار عتیق احمد خان نے دعویٰ کیا کہ گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر ،جس کا سربراہ مہارجہ ہری سنگھ تھے، کا حصہ ہے اس کیلئے انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار کے بیان کو دلیل کے طورپر پیش کیا۔انہوں نے مزیدکہا کہ آزاد کشمیر کے سیٹ اپ میں اسی ماڈل کو برقرار رکھا گیا ہے۔آزاد کشمیر اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نمائندگی نہ ہونے کا کوئی واضح جواب دینے کی بجائے انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی موجود جغرافیائی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button