سیاست

ہنزہ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار وزیر بیگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا

ہنزہ(پ ر)ہنزہ شہیدوں اور غازیوں کی سر زمین ہے۔ وزیر بیگ سابق سپیکرواُمیدوارحلقہ جی بی ایل اے 6۔پاکستان پیپلزپارٹی کے اُمیدوار وزیر بیگ نے ہنزہ کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے ہنزہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ میں آج پریس کانفرنس کے ذریعے ہنزہ کے غیور عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ ٹکٹ کے تقسیم کے بارے میں مسلم لیگ ن ہنزہ کے کارکنوں میں تشویش ناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ وزیر اعلی نے اپنے قائد کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوے وارننگ دی ہے کہ جو حکم عدولی کریگا وہ پارٹی سے فارغ سمجھاجائیگا ۔یہ جمہوری روایت نہیں ہے ڈکٹیٹر شپ ہے حفیظ الرحمن کا وزیر اعلی کی حیثیت سے پیغام پہنچانا تھا اس وارننگ پر کارکنوں کی ہوا نکل گئی۔

جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی نے اس موقع پر سی پیک کو گوجال سے شروع کرنے کی خوش خبری دی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ چین سے شروع ہوگا اور گوادر تک جائیگا۔ یہ اتنا اہم منصوبہ ہے اور اس سے پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے تو یہ گوجال کے غریب عوام کو ان کی زرعی زمینوں کا معاوضہ NHAوالوں سے کیوں نہیں دلوارہے ہیں جو KKHکی تعمیر میں استعمال ہوئی ہے؟ دیامر باشا ڈیم کا معاوضہ ایڈوانس انٹر نیشنل ریٹ کے حساب سے دے رہے ہیں اور ہنزہ نگر کے غریب لوگوں کو نیشنل ریٹ سے بھی نہیں دے رہے ہیں جس کے بنے ہوئے 10سال ہورہے ہیں!

انہوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا ہے کہ حکومت کا دھرا معیار ہے۔ گوجال کے غریب عوام نے آج سے 20سال پہلے KKHکے کھلتے ہی سوست کے مقام پر چائنا کے ساتھ شراکت داری کی بنیاد پر ایک ڈرائی پورٹ بنایا تھا اور انتظام وانصرام چین والوں کے سپرد کیا تھا گوجال سائڈ سے اس وقت کا نمائیندہ میر غضنفر اور اسکا فرزند سلیم مقرر تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ باپ بیٹے نے چائنا والوں کے ساتھ ملکر نہ صرف 10,15سال کا منافع خورد برد کیا بلکہ تحصیلدارکے ساتھ گٹھ جوڈ کرکے ڈرائی پورٹ کے جعلی کا غذات بناکر نیشنل بینک سوست برانچ سے پانچ کروڈ کا قرضہ لیکر ہڑپ کیا۔ جب حساب فہمی اور انصاف کے حصول کے دروازے پر جانا پڑا،وہاں سے حساب فہمی کے ڈرائی پورٹ کو نیلام کرنے کا آڈر پاس ہوا ہے جو غر یبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انتظامیہ اور عدلیہ جان بوجھ کر گورنرکے پریشر میں اس علاقے کے امن وسکون کو غارت کرنا چاہتے ہیں جو انتہائی خطرناک ہے

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے اسماعیلیوں کو مطمئن کرنے کیلئے ایک خوشخبری ہزہاینس کے شہزادہ اور شہزادی کی تشریف آوری کا سنایا اور احسان بھی جتلایا کہ انکی خاطر چین میں سی پیک کانفرنس میں شرکت کیلئے نہیں جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہنزہ والے بخوبی جانتے ہیں کہ امام عالی مقام اور انکی نورانی فیملی کی کیا اہمیت ہے۔لیکن یاد رکھیں کہ انکی آمد کو سیاست سے نہ جوڑا جائے۔وہ پرنس سلیم کی کنو نسنگ کیلئے نہیں آرہے ہیں بلکہ امامتی اداروں کے کام سے آرہے ہیں ووٹ کاسٹ کرنے کے بارے میں واضح ہدایات ہیں جو ہمیں معلوم ہیں۔

اس موقعے پر جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں سوال کیا گیا ہے کہ اگر نواز شریف اور وزیراعلی کو اسماعیلیوں سے اتنی ہمدرد ی ہے توکیا پرنس سلیم کے مقابلے میں کوئی اسماعیلی اُمیدوار نہیں تھا؟ انہوں نے کہا کہ یہ عجیب منطق ہے کہ ایک امیر اور اثرورسوخ والے  ‘مجرم کو ن لیگ والے ٹکٹ دیکر الیکشن لڑارہے ہیں’ اور غریب بے یارو مددگار شخص کو پابند سلاسل رکھ کرالیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ اس منطق کے پس پردہ جو مقاصد ہو سکتے ہیں، وہ میں اچھی طرح سمجھتا ہوں۔

 انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعلی بتائے گا کہ ان کی کابینہ جس میں گلگت بلتستان کی پالیسی بنتی ہے کیا اس میں کوئی اسماعیلی نمائیندہ وزیر یا مشیر ہے؟حال ہی میں آپ اور گورنر کے مشاورت سے تین جج صاحبان Barسے لئے گئے ہیں سپریم اپیلٹ کورٹ ،چیف کورٹ میں کیا آپ کے نظر میں کوئی اسماعیلی وکیل اس قابل نہیں تھا ؟آپکی حکومت کا میرٹ اور انصاف یہی ہے۔

انہوں نے سوال پوچھا کہ ہنزہ میں نئی اسکیموں کی بھر مار کرنے کی بجائے پرانی منظور شدہ اور ٹینڈرشدہ سکیموں پر کام کیوں شروع نہیں کروایا جارہاہے؟ جھوٹ اور فریب کے زریعے عوام سے ووٹ لینے کا مقصد انشاء اللہ ہرگز کامیاب نہیں ہوگا ہنزہ کے باشعور عوام نہ بکیں گے اور نہ جُھکیں گے، اور نہ پریشر میں آئینگے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت کی کرپشن کا بڑا ڈنڈھورا پیٹا جارہاہے کیا پیپلز پارٹی کی حکومت میں آپ کے اور دوسرے جماعتوں کے وزراء شامل نہیں تھے ؟کیاوہ سارے فرشتے تھے صرف پیپلز پارٹی والے گنہگار تھے؟کیا موجودہ حکومت میں کرپشن نہیں ہورہی ہے کیا آپ کے کا بینہ کے وزراء سارے فرشتے ہیں ؟کیا حالیہ کونسل الیکشن میں پیسے نہیں چلے ہیں ؟انتظامیہ میں کیا صرف یوگوی،راجہ ناصراور شاہ مراد نے کرپشن کیا ہے ؟کیا آپ کے نواز شریف نے کرپشن کے بادشاہ کو گورنر مسلط نہیں کیاہے ؟کیا کرپٹ اور ڈرائی پورٹ پر غدر مچانے والے سلیم کو ہنزہ والوں پر زبردستی مسلط کرنے کی ناکام کوشش نہیں ہورہی ہے ؟

پریس ریلیز میں حافظ حفیظ الرحمن کو مخاطب کرتے ہوے کہا گیا ہے کہ، وزیر اعلی صاحب آپ حافظ قرآن ہیں خدا سے ڈریں میر کو تو گلگت بلتستان پر مسلط کیا۔سلیم کو آپ کے قائد نوازشریف زبردستی ہمارے اُوپر مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ہنزہ کے غیور عوام کو آزادی رائے کا حق آزادی سے استعمال کرنے دیں ۔بصورت دیگر اس حساس علاقے میں طوفان بدتمیزی کھڑا ہوگا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button