چترال

زیارت کے کے مقام لواری ٹنل کے قریب سیلاب آنے سے سڑک بند، چار گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں

دروش(بشیر حسین آزاد) منگل کے روز لواری ٹنل چترال سائیڈ سے متصل نالے میں سیلاب آنے سے پشاور چترال روڈ ہر قسم ٹریفک کے لئے بند ہو گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز دوپہر کے وقت زیارت کے مقام پر لواری ٹنل کے قریب واقع نالے میں سیلاب آنے سے پشاور چترال روڈ کو شدید نقصان پہنچنے کی وجہ سے سڑک ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند ہو گیا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے کم از کم چار گاڑیاں ریلے میں بہہ گئی ہیں۔ عشریت پولیس پوسٹ کے ذرائع کے مطابق سیلاب برد ہونے والی گاڑیوں میں تین ڈاٹسن اور ایک موٹر کار (غواگئے) شامل ہیں جبکہ ایک ڈاٹسن مرغیاں لیکر چترال آرہی تھی کہ وہ مرغیوں سمیت سیلاب برد ہو گئی ہے جبکہ ٹنل کے قریب SRSPکی طرف سے تعمیر کردہ انتظار گاہ کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید کسی سیلابی ریلے کی آمد کے خطرے کے پیش نظر متاثرہ سڑک سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا جا سکاہے اور بدھ کے روز علی الصبح سڑک کھولنے کے لئے اقدامات کئے جائینگے۔ ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے اسوقت زیارت کے مقام پر بڑی تعدادمیں گاڑیاں اور مسافر پھنسے ہوئے ہیں اور وہ سڑک کھلنے کا انتظا رکر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ منگل کے روز بعد از دوپہر زیریں چترال کے مختلف پہاڑی سلسلوں میں تیز بارشیں ہوئیں جسکے نتیجے میں مختلف نالوں میں سیلابی ریلے امڑ آئے۔

درین اثنا چترال سے 160 کلومیٹر دوربریپ استچ کے مقام پر چترال سکاؤٹس کے جوان لا نس نائیک محبوب عالم ولد شاہ عالم سکنہ میراگرام نمبر1 گلگت سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی نعش دریا ء سے نکالتے ہوئے خود بھی دریا کے موجوں کا شکار ہوا ۔ محبوب عالم کی نعش بعد آزان بریپ میں دریاء کے کنارے سے نکال لی گئی ہے ۔ اور اُسے پوسٹ مارٹم کرنے کے بعدآبائی گاؤں میراگرام نمبر 1روانہ کر دیا گیا ہے ۔ یاسین گلگت سے تعلق رکھنے والا نوجوان اپنی بہن کے ساتھ یارخون بانگ میں اپنی پھوپھی کے ہاں آیا ہوا تھا ۔ جہاں وہ دریاء میں نہاتے ہوئے ڈوب کر لاپتہ ہو گیا۔ تاہم استچ کے مقام پر دریاء کے وسط میں ایک نعش دیکھا گیا ۔جسے گلگت کے نوجوان کی لاش قرار دی جارہی ہے ۔ اور اُس نعش کو نکالنے کی کو شش کرتے ہوئے چترال سکاؤٹس کا نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔

چترال میں منگل کے روز موسم ابر آلود رہا ۔ اور بادل دیکھ کر لوگ خوفزدہ ہو گئے ہیں ۔ جبکہ شہری علاقوں میں موسم میں خوشگوار تبدیلی آتی ہے ۔ تاہم چترال میں بادل دیکھتے ہی لوگ طوفانی بارش اور سیلاب کا خوف محسوس کرتے ہیں ۔ کیونکہ این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری کردہ ہدایت نامہ میں بادلوں کے دوران الرٹ رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button