تعلیم

نور حسن شگری کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد، مقررین نے علمی خدمات پر مرحوم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا

شگر(عابد شگری)نورحسن شگری ایک کردار کا نام تھا وہ محفل کی زینت اور اتحاد بین المسلمین کا علمبردار تھا۔ان کا مشن انسانیت کا خدمت تھا۔جبکہ انہوں نے معاشرے میں بہتر تعلیمی نظام کیلئے اپنے زندگی وقف کررکھی تھی۔ جب تک زندہ رہا علاقے کی خدمت اور بہتر تعلیمی ادارے کی قیام اور کوالٹی ایجوکیشن کیلئے کوشاں رہا۔وہ ایک جہد مسلسل کا نام تھااور روایتی سیاستدان سے بڑھ کر عوامی لیڈر تھا اور عوامی دکھ درد کو قریب سے جانتے اور سمجھتے تھے۔یہی وجہ سے کی عوام بھی انہیں لازوال محبت کرتے تھے۔اقبال سکینڈری سکول ہورچس میں یوم والدین بیاد نورحسن کے نام سے تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ جس کی مہمان خصوصی سابق صوبائی وزیر راجہ محمد اعظم خان تھے جبکہ صدر محفل سید عبداللہ تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل محمد جو نسیم نے سکول کی بورڈ آف گورنرینس اور سرپرست مرحوم نورحسن کی علمی خدمات پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ اقبال سکینڈری سکول کی قیام کا سہرا مرحوم کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ حاجی غلام مہدی نے مرحوم نورحسن کی زندگی اور سماجی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عہد ساز شخصیت اور کردار کا نام تھا اور علاقے میں امن و امان اور بھائی چارگی ان کی مرہون منت ہیں وہ ایک بے لوث عوامی لیڈر تھا۔اور علاقے کی محفل کا زینت تھا۔ ہیڈماسٹر گرلز ہائی سکول الچوڑی ستار خاور نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ مرحوم نورحسن ایک سیاستدان سے بڑھ کر عوامی لیڈر تھا اور عوام کی دکھ درد کو قریب سے محسوس کرتا تھا ۔ ان کی تعلیم دوستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ انہوں نے ہمیشہ علاقے میں کوالٹی ایجوکیشن کیلئے کوشاں رہا۔اس موقع پر نورحسن کے دوست صوبیدار (ر) فدا حسین نے کہا کہ ان کی یاد ہر دم ستائے گی تاہم ان کی مشن کو قائم رکھنا اور زندہ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ہیڈ ماسٹر ہائی سکول الچوڑی وزیر فدا حسین نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوست تو دوست ان کے بدترین دشمن بھی ان کی موت سے غمزدہ ہیں۔ان کی مشن تعلیم تھا ۔مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل رضوان اللہ نے کہا کہ نورحسن شگری پاکستان کے اعلی ٰ پائے کا سیاستدان اور لیڈر تھا اور ہر ایک ان کی سیاسی فہم و فراست کا معترف تھے۔انہوں نے بحیثیت انچارج ایم کیو ایم اپنے پارٹی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے علاقے کی مفاد میں الیکشن میں ن لیگ کا ساتھ دیا۔مولانہ شکیل احمد مدنی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ جب تک زندہ رہا علاقے کی تعمیر و ترقی کا فکر کرتا رہا ۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس کرتا رہوں گا۔شیخ نوازش علی عابدی نے کہا کہ مرحوم کی زندگی اور خدمات کو سنہرے میں حروف میں لکھنے اور انہیں ہمیشہ یاد رکھنے کی ضرورت ہیں ۔سید عبداللہ نے مرحوم کی زندگی کے پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرحوم بھائیوں کا بھائی تھا اور دوستوں کا دوست۔سابق صوبائی وزیر راج اعظم خان نے مرحوم کی حالات زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے اشکبار ہوئے اور پوری محفل پر نم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی جدائی ان کیلئے ناقابل برداشت صدمہ تھا۔ ان کی وفات سے میں ایک دوست ،بھائی اور دست راست سے جدا ہوگیا۔اور سیاسی طور پر تنہاء ہوگیا ہوں۔ میں ہمیشہ سیاست میں ان سے مشورہ لیتا تھا اور وہ میرا لیڈر تھا۔ان کی کمی کبھی پورا ہونا ناممکن ہے۔ وہ ایک عہد ساز شخصیت تھا۔ س موقع پر ان کے فرزند شاہد شگری نے خطاب میں کہا کہ جب تک میرا والد زندہ تھا میں ان پر فخر کرتا تھا لیکن جب سے وہ ہم سے جدا ہوئے ان سے لوگوں کی محبت دیکھ کر میں رشک کرتا ہوں کہ میں ایک معمولی باپ کا نہیں بلکہ ایک تاریخ ساز شخصیت کا بیٹا ہوں۔انہوں نے دوران بیماری سے لیکر وفات تک ان کی خبر گیری اور عدا کرنے والے تمام دوست احباب کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سماجی شخصیت غلام علی شگری نے مرحوم کی سماجی خدمات پر انہیں زبرداست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے سکول کے بچوں اور والدین بھی خطاب کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button