گلگت( فرمان کریم) ضلع ہنزہ کے دور افتادہ علاقہ چپورسن گوجال میں د و دن سے جاری بابا غند ی فیسیٹول کا اختتام ہوگیا۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی افغانستان سے آئے ہوئے واخانی اور چپورس کے مقامی باشندے باباغندی فیسٹول میں شریک ہو ئے ۔ سطح سمندر سے1400فٹ بلندی پر واقع بابا غندی فیسٹول کا اہتمام چپورسن لوکل آرگنائزیشن ،اے کے ار ایس پی اور محکمہ سیاحت کے مشترکہ کوششوں سے ہوتا ہے۔ اس میلے کے دوران مقامی افراد اور ہمسایہ میں واقع واخان افغانستان کے باشندے آپس میں بارٹر ٹریڈ کے نظام کے تحت سامان کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔
موسم خزان شروع ہوتے ہی افغانستان سے آخر ی قافلہ چپورسن میں آکر اپنے ضروریات زندگی خریدتے ہیں۔ جس میں دال چاول، چائے، آٹا، نمک گرم کپڑے اپنے علاقے میں لے جا کر فروخت کرتے ہیں۔ جبکہ افغانستان سے دیسی گھی، اون اور پینر لا کر مقامی افراد کو فروخت کرتے ہیں۔ اس فیسٹول میں گلگت بلتستان سمیت پاکستان بھر سے سیاحوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
فیسٹول میں خوبصورت میوزیکل پروگرام اور ناچ کے علاوہ افغانستان سے ائے ہوئے پولو ٹیم اور چپورسن کی پولو ٹیم کے مابین پو لو میچ،بزکشی اور رسی کشی کی شاندار مقابلے ہوئے۔جبکہ سیاحوں اور زائیریں نے بابا غندی کی میزار پر حاضری دی اور دعائیں بھی مانگی۔جبکہ ایک روز قبل بابا غندی کی مزار میں صوفی نائٹ کابھی اہتمام کیا گیا تھا۔
لوکل سپورٹ آرگنائزیشن چپورسن کے چیئر مین محمد ایوب نے کہا کہ اس فیسٹول کا مقصددونوں ممالک کے وخی بولنے والی برداری کا ملنے کے ساتھ اپنی کلچر کو فروخت دینا ہے جوکہ پائمیر میں رہنے والی برادری کی نہ صرف زبان ایک ہے بلکہ کلچربھی ایک ہے۔اس کے ساتھ مال کے بدلے مال کی تجارت بھی ہوتی ہے۔اسی دوران گلگت بلتستان کے عوام اپنی ضرورت کی چیزیں افغانیوں سے اٹھاتے جبکہ افغانی اپنی ضرورت کی اشیاء ہم سے اٹھاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اب ضرورت اس امر کی ہیں کہ اس فسٹول کو کامیاب بنانے کیلئے اس گاؤں کا روڈ تعمیر کیا جائے جبکہ مواسلاتی نظام کو بہتر بنایا جائے۔جبکہ ہمسایہ ملک سے آنے والی برادری کی آمد کی شرائط بھی آسان بنایا جائے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔