عوامی مسائل

تھک نیاٹ اور بابوسر کے گندم کوٹے میں کمی برداشت نہیں کریں گے، عمائدین

چلاس(بیورورپورٹ) تھک نیاٹ اور بابوسر کے گندم کوٹے میں کٹوتی کسی صورت برداشت نہیں ہے،1998کی مردم شماری کے مطابق گندم کی تقسیم سے علاقے کی نصف آبادی گندم سے محروم ہوجائیگی۔اور لوگ فاقوں پر مجبور ہونگے ،محکمہ خوراک اپنی غلط پالیسیاں بنا کر عوام کو بھوکے مارنے کی سازش کرررہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار عمائدین تھک نیاٹ اور بابوسر کے رہنماوں دلپذیر،عبدالباقی،ضیاء اللہ،غلام غفور،نیاز احمد و دیگر نے چلاس میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ تھک نیاٹ کی آبادی 30ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور اس وقت علاقے میں رہائش پذیر ہزاروں گھرانے گندم کوٹہ کی لسٹ سے باہر ہیں اور 3ہزار فی بوری کے حساب سے آٹا خرید کر کھارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تھک نیاٹ کے گندم کوٹہ میں مزید 5ہزار بوری گندم بڑھانے کی اشد ضرورت ہے ،لیکن محکمہ خوراک کے حکام کوٹہ بڑھانے کی بجائے کوٹہ میں کٹوتی کرکے غریب عوام پر ظلم و زیادتی کررہے ہیں ۔انہوں نے وزیر اعلی اور چیف سیکرٹری سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ نوٹس لیکر تھک نیاٹ کے گندم کوٹہ میں مبینہ کٹوتی واپس لیں اور علاقے کی موجودہ آبادی کی مناسبت سے کوٹہ میں مزید آضافہ کرکے گندم بحران کا حل نکالنے کیلئے احکامات جاری کریں ۔تاکہ یہاں کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button