کالمز
یادیں


میری آخری ملاقات آپ سے ا س ۱۴ اگست کے موقع پر ہائی سکول چترال میں آپ کے انتظام سے بڑا پروگرا م تھا اس میں آپ سے ہوئی ۔ جس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا تھا آخر میں جب سکول کی طرف سے مجھے سوئنیر پیش کیا جارہا تھا تو اس نے بڑی اپنائیت اور احترام سے میری آنکھوں میں ڈوب کر کہا ’’ماشااللہ‘‘ انھوں نے ایک دفعہ ایک پروگرام میں میرے الفاظ اور قلم کی تعریف کی تو مجھے اس کے بڑا پن کا احساس ہوا ۔آپ چترال میں ایک خوشگوار یاد چھوڑ کر گئے ۔۔’’اسامہ پارک‘‘اس کی یاد دلاتا رہے گا ۔۔۔
شرافت دیکھ کر دنگ رہ گیا ۔۔وہ اتنی عزت اورحترام دیتے کہ انسان شرمندہ ہو جاتا ۔۔