صحت

ہنزہ میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز، 5773 بچوں او ربچیوں کو قطرے پلائے جائیں گے

ہنزہ (ذوالفقار بیگ ) ہنزہ میں پولیو مہم شروع۔ 5773بچوں کو قطرے پلائے جاینگے ۔ ڈپٹی کمشنر ہنزہ کیپٹن (ر) سمیع اللہ فاروق نے بچوں میں قطرے پلاکر باقاعدہ مہم کا آغاز کیا ۔ ضلع بھر میں 5773پانچ سال سے کم عمر بچوں کوقطرے پلائیں جائینگے ۔ ڈپٹی کمشنر ہنز کیپٹن (ر)سمیع اللہ فاروق نے قطرے پلانے کے مہم کے دوران حاضر بچوں کے والدین میں نقد انعامات سے نواز کر پولیو مہم کو موثر بنانے کا زریعہ بنایا۔ ڈپٹی کمشنرنے پولیو کے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ اس خطر ناک بیماری کے اثرات سے ہم سب بخوبی آگاہ ہیں ۔ بچے صحت مند ہونگے تو معاشرہ صحت مند ہوگا ۔میں بحثیت ڈسٹر کٹ ہیڈ میں عوام ہنزہ سے گزارش کرونگا کہ اس بیماری کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں ۔ تاکہ ہم سب اس خطرناک بیماری سے مکمل نجات کیلئے محکمہ صحت کیساتھ مکمل تعاون کیا جائے ۔ اس مہم کے دوران کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں ہوگی ۔ہمیں بہت ہی خوشی ہے کہ نہ صرف ہنزہ بلکہ گلگت بلتستان اس وقت پولیو فری زون ہے ۔ مگر ایسا نہ ہو کہ فری زون قرار دیکر بے احتیاطی نہ ہو ۔ چاہیے کہ محکمہ صحت ہنزہ ہوشیار رہے اور گھر گھر مہم کو ہر صورت کامیاب بنائیں انہوں نے مزید کہاکہ بس اسٹینڈ ،پولیس چیک پوائنٹس اور دیگر پبلک مقامات پر محکمہ صحت کا عملہ تیار رہیں تاکہ کوئی بھی بچہ اس مہم سے محروم نہ رہے ۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شیر حافظ نے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے اپنے تمام پلان بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم 100فیصد مہم کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات کوشاں ہیں ۔ پولیو کے قطرے پلانے والے بچوں کی تعداد 5773ہیں ۔ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ضلعی سطح پر ہر یونین کونسل میں سپر وائزر مقرار کیا ہیں ۔ 36سے زائد موبائل ٹیمیں ، 22فکسڈ سنٹرز ،جبکہ چوتھے روز کیچ اپ ٹیمیں کام کرینگی اور ان کی مدد کیلئے 6گاڈیاں اور11موٹر سائیکل مختص ہیں ۔

ڈی ایچ او نے مزید کہاکہ اس دفعہ بچوں کو وٹامن اے ،بلو اور ریڈ دیا جارہا ہیں یہ ہر چھ مہینے بعد دیا جاتا ہے آخر میں ڈی ایچ او نے ڈپٹی کمشنر ہنزہ کا اسپیشل شکریہ ادا کہ اُنہوں نے اس مہم میں بچوں کو نقد انعامات دیکر اس مہم کی اہمیت کو بڑھایا ہیں ہر باشعور آدمی یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ اس خطرناک بیماری سے نجات ملیں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button