متفرق

ضلعی انتظامیہ کے اہلکار چترال بازار میں تاجروں کو بلاوجہ ہراسان کرنا بند کردیں، تجار یونین کا مطالبہ

چترال(بشیر حسین آزاد) چترال بازار کے کاروباری حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بعض عناصر ایک سازش کے تحت چترال میں صوبائی حکومت کے لئے مسائل پیدا کررہے ہیں جو ضلع کے مجموعی امن اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ایک مشترکہ اخباری بیان میں صدر تجار یونین حبیب حسین مغل اور اُن کی کابینہ نے روان ہفتہ چترال بازار میں بلاوجہ تاجروں کو ہراسان کرنے کے پے درپے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کو ڈپٹی کمشنر کی غیر موجودگی میں بعض مخصوص عناصر کی سازش قرار دیا ہے۔

اخباری بیان میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چترال جیسے حساس ضلع کے لئے جلد از جلد نئے ڈپٹی کمشنر کا تقرر عمل میں لایا جائے اور امن عامہ کے مسائل پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف انکوائری کرکے صوبائی حکومت کے خلاف ان کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کیا جائے۔

مشترکہ اخباری بیان میں تجار یونین نے اس عزم کو دہرایا کہ بازار کے 8ہزار سے زیادہ دکاندار اور کاروباری حلقے مقامی انتظامیہ کی بلا اشتعال اور بلاوجہ کاروائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بے چینی کے زمہ داروں کو بے نقاب کرینگے۔یاد رہے گذشتہ دونوں کے اندر چترال بازار میں جگہ جگہ تجار کو بلاوجہ ہراسان کیا گیا۔جو کہ ایک سال پہلے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔معاہدے میں ضلعی انتظامیہ نے جن اصولوں کو تسلیم کیا تھا۔سازشی عناصر ان اصولوں کی خلاف ورزی کی اور تاجروں کو ہراسان کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button