گلگت بلتستان

دیامر ڈیم کی زد میں آنے والی اراضی سرکاری ریکارڈز سے غائب، ستر سالہ معذور بزرگ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

چلاس(مجیب الرحمان)آسمان کھا گیا زمین نگل گئی؟بونر داس کا پشتنی باشندہ، اولاد اور بیوی سے محروم اور کانوں سے معذور ستر سالہ معمرشخص شریف اللہ ولد جمل خان کی دیامر ڈیم کی زد میں آنیوالی اراضی غائب ،انصاف کے لئے در در کی ٹھوکریں کھاتا لاٹھی ٹیکتا بالآخر دیامر پریس کلب پہنچ گیا۔

شریف اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ بونر داس کا پشتنی باشندہ ہے اور انکی تین قطعات پر مشتمل اراضی ایک قطعہ بونر داس کی مشرق کی جانب نرسری کے قریب جبکہ دو قطعہ اراضی بونر داس کی مغرب کی جانب دریا کے دونوں جانب واقع ہے۔انہوں نے ایک قطعہ اراضی بونر نالے میں موجود اپنی ملکیتی اراضی کو تبدیل کر کے حاصل کیا تھا۔بونر داس کے سیکشن نائن کے دوران انہیں خبر ہوئی کہ انکی اراضی کی ناپ تول انکی عدم موجودگی میں ہوئی ہے۔اور وہ ڈیڑھ کنال پر مشتمل قطعہ اراضی انکے نام لکھ دی گئی ہے۔جس پر انہوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایل ای سی آفس میں دوبارہ چیکنگ کی درخواست دی تھی۔جس پر انہیں بتایا گیا کہ انکی زمین دوبارہ پٹواری نے ناپ تول کی اور وہ زمین ساڑھے چار کنال لکھ دی گئی ہے۔مگر اب وہ پٹواری اور انکا نام بھی انہیں نہیں آتا ہے۔نہ ہی اب تک کوئی چیک ملا ہے اور نہ کوئی خسرہ نمبر کئی بار ڈپٹی کمشنر کے پاس فریاد لے کر گیا

انہوں نے اے سی اور تحصیلدار کو لکھا مگر تاحال کوئی پیشرفت ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے۔انہوں نے میڈیا کے ذریعے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ انکی اراضی کا حل ، انہیں انکا حق دلایا جائے۔

بعد ازاں میڈیا نے بونر داس کے مقامی افراد سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی بتایا کہ شریف اللہ بونر داس کا پشتنی باشندہ اور انکی ملکیتی اراضی بھی موجود ہے۔مگر ان کی اراضی کا معاوضہ یا انکے نام پر خسرہ بننے کا انہیں علم نہیں ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button