متفرق

غذر ایکسپریس وے منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

گلگت(نعیم انور) غذر ایکسپریس وے کااہم منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ، صوبائی حکومت نے اہم منصوبے کو ضلع غذر سے نکال کر کسی اورجگہ منتقل کرنے پر اندرون خانہ غور شروع کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق گلگت سے غذرتک ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے فیڈرل (پی ایس ڈی پی) میں ڈیڑھ ارب روپے کا اہم منصوبہ منظور ہوا تھا جس کی بروقت تعمیر کیلئے پی ڈبلیو ڈی نے جنگی بنیادوں پر فزیبلٹی رپورٹ اور پی سی ون تیار کر کے متعلقہ محکمہ کے حوالے کیا تھا اور اس اہم منصوبے کا ٹینڈر بھی اپنے آخری مراحل میں پہنچا تھا ۔اب انتہائی با وثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے گلگت چترال ایکسپریس وے کو سی پیک میں شامل کر نے کا شو شہ چھوڈ کر مذکورہ منظور شدہ(پی ایس ڈی پی ) سیکم کو ضلع غذر سے نکال کرضلع گلگت یا ضلع استور منتقل کرنے پر اندرون خانہ غور شروع کر دیا ہے۔ صوبائی حکومت کا خیال ہے کہ چونکہ مستقبل قریب میں گلگت تا چترال سڑک ویسے بھی قراقرم ہائی وے کے متبادل کے طور پر سی پیک میں شامل ہونے والا ہے ایسے میں ڈیڑھ ارب روپے کی خطیر رقم بھی ضلع غذر میں خرچ کر نا گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع سے زیادتی ہو گی۔اس مقصد کی خاطر صوبائی حکومت نے فی الوقت اس اہم منصوبے کا ٹینڈر نہ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیاہے۔ دوسری طرف ضلع غذر کے عوام نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ مذکورہ منصوبہ ضلع غذر کے نام پر منظور ہوا ہے لہذا رقم ہر صورت ضلع غذر میں خرچ ہوجاناچاہیے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر غذر ایکسپریس وے سی پیک میں شامل ہوا ہے تو اس پر بھی کا م تیز کیا جائے اور (پی ایس ڈی پی ) سے منظور شدہ مذکورہ رقم کو بھی کسی اور جگہ خرچہ کرنے کی بجائے کانچی تا ایمت، اشکومن اور یاسین چائینہ پل تا درکوت تک کی موجودہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکوں کی مرمت اور توسیع پر خرچ کیا جائے تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button