کوہستان

کوہستان: لاکھوں آبادی صحت کی بنیادی سہولیات کو ترس رہی ہے، پورے ضلح میں ایک بھی لیڈی ڈاکٹر نہیں

کوہستان(نامہ نگار) کوہستان، مخدوش صحت کی سہولیات پر عوام برہم ، ڈپٹی کمشنر نے حالات بہتر بنانے کی یقین دہانی کردی، ضلع بھر کے انتالیس یونین کونسلوں میں پولیس مہم کا بھی افتتاح۔ تفصیلات کے مطابق لاکھوں آبادی پر مشتمل ضلع کوہستان کے چاروں تحصیلوں میں صحت کی ابتر سہولیات کے پیش نظر عوام برہم ہیں اور حکومت سے وعدوں اور نعروں کے مطابق کاکردگی اور سہولیات میسر کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ جبکہ پورے ضلح میں ایک بھی لیڈی ڈاکٹر نہیں جس کے باعث پیچیدہ امراض کی خواتین آئے روز موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں اور دروں اور دیہاتوں کے بی ایچ یوز میں بھی حالات ناگفتہ بہ ہے۔ داسو اور کندیا تحصیلوں کا بوجھ برداشت کرنے والا واحد رورل ہیلتھ سنٹر داسو بھی بسا اوقات جواب دے بیٹھتا ہے جہاں ڈاکٹرز اپنے مسائل کا رونا رورہے ہیں ۔ مذکورہ ہسپتال میں نہ پانی ہے تو نہ پیرامیڈکس سٹاف جبکہ مریضوں کے رش سے چند سٹاف تھکے ہارے نظر آتے ہیں ۔ گزشتہ روز پولیس مہم کی شروعات کے افتتاح کیلئے ضلع کوہستان کے ڈپٹی کمشنر محمد آصف آرایچ سی داسو گئے جہاں انہوں نے پولیومہم کا افتتاح کرنے کے بعد ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا ، خصوصی طورپر او پی ڈی بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تمام مریضوں کو ادویات فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ اس موقع پرایکٹنگ ڈی ایچ او ڈاکٹر تاج محمد، ای پی آئی کنٹرولر ڈاکٹر نوشیروان ، ڈاکٹر حبیب الرحمن، ڈاکٹر فضل الرحمن، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر محمد اصغر، میڈیل آفیسر ڈاکٹر ممتازعلی خان و دیگر بھی موجود تھے ۔ ادھر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال داسو بھی کئی عشروں سے تکمیل کا نام ہی نہیں لے رہا،جہاں تاحال مال مویشیوں کا راج بتایا جارہاہے اور کوہستان کی لاکھوں آبادی صحت کی بنیادی سہولیات کو ترس رہی ہے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button