متفرق

دستبرداری کی خبریں میرے مخالفین بدحواس ہو کر پھیلا رہے ہیں، ایوان میں جا کر عوام کی حقیقی نمائندگی کروں گا، نیکنام کریم

ہنزہ (رحیم امان+ اسلم شاہ)گلگت بلتستان حلقہ6 کے ضمنی انتخابات کے آزاد اُمید وار نیکنام کریم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ ہنزہ کے عوام ان سیاسی پارٹیوں اور ان کے نمائندوں سے جان چھڑائیں عوام کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے درد کو سمجھنے والے نمائندوں کا انتخاب کریں،ہنزہ کے عوام کو اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے جس اتحاد کی ضرورت ہے وہ ایک دردمند دل رکھنے والا بیٹا ہی دے سکتا ہے اسی مقصد کو لیکر میں نے عوام کی خدمت کرنے کا جذبے کے ساتھ خود کو پیش کیا ہے،میری باتیں محض دعویٰ کی حد تک نہیں ہیں میں نے ذاتی سطح پر ماضی میں روزگار اور تعلیم کے سلسلے میں مستحق لوگوں کی مدد کرتا رہا ہوں لیکن تجربے نے واضح کیا ہے کہ عوام کی تقدیر اور کسی معاشرے کی ترقی انفرادی اور فلاحی امداد سے ن نہیں بلکہ عوام کی حقیقی نمائندگی کرنے اور ایوانِ اقتدار میں ان کے لیے آواز اُٹھا کر ہی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میراارادہ ہے کہ ہنزہ کی مربوط او ر دیر پاترقی کے لیے ہنزہ کے ماہرین پر مشتمل مشاورتی کونسل قائم کی جائے جو ضرورت اورمیرٹ کے بنیاد پر ترقیاتی کاموں کی نشاندہی اور نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ پالیسی سازی بھی کرے۔انہوں نے اپنا منشور پیش کرتے ہوئے کہاکہ منتخب ہونے کے بعدعطا آبادجھیل پر پن بجلی کے بڑے منصوبے کے زریعے ہنزہ کو اندھیروں سے نکال کر بجلی کی پیداور میں خود کفیل کروں گا اور اقتصادی راہداری کے زریعے ہنزہ میں اکنامک زون قائم کر وانے اور مقامی پیداوار کی فروخت کے لیے منڈی حاصل کرنے ،انفرادی قوت کی تربیت کرنے اورکسٹم اور دیگر محصولات میں ہنزہ کے لیے خصوصی مراعات حاصل کرنے کی جدوجہد کروں گا۔اور ان کا کہنا تھاکہ ہنزہ کو گلگت بلتستان اسمبلی میں آبادی کی مناسبت سے محروم رکھاگیاہے جسکی ذمہ داری ماضی کے منتخب نمائندوں پر عائد ہوتی ہے ہنزہ کے لیے تین سیٹوں کاحصول میری اہم ترجیح ہوگی۔

الیکشن سے دستبرداری کے ایک سوال کے جواب میں ان کہنا تھا کہ میری دستبرداری کی خبریں میرے مخالفین بد حواس ہو کر اور الیکشن میں میری حمایت سے خوفزدہ ہو کر پھیلا رہے ہیں میں اس الیکشن میں بھر پور حصہ لونگا اور میں نوجوانوں کا آواز بنونگا۔آج ہنزہ کے قابل ترین نوجوانوں سے بھی اُن کے جائز ملازمت کی حق چھینا جا رہا ہے میں ان نوجوانوں کو اُن کے حق دلانے کے اُن کاساتھ نظر آونگا۔ایک اور سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھاکہ انہوں نے کبھی پیپلز پارٹی کے ٹکٹ کے لیے خود دوخواست نہیں دی بلکہ پی پی پی کے کچھ مقامی رہنماوں کی خواہش تھی کہ میں پی پی پی کے ٹکٹ پر ایکشن لڑوں میں نے خود ہی ان کی اس پیشکش کو مسترد کیا ۔ اوراس سے پہلے ہی میں نے پارٹی کے انتخابی نشان کے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button