متفرق

آزادی صحافت پر حملہ کسی صورت قبول نہیں۔سیکریٹری اطلاعات جمعیت علماء اسلام گلگت

گلگت ( چیف رپورٹر ) صحافی ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہنے کے فریضے کو بلا خوف و خطر سر انجام دیتے رہے۔ دنیا کی کوئی طاقت ان کے قلم کو لگام نہیں دے سکتی ہے۔بندوق کے نوک پر صحافیوں کی آواز نہیں دبایا جاسکتا۔ صحافت کسی بھی معاشرے کیلئے آئینہ کی حیثیت رکھتے ہیں ان کو دھمکیاں دینا نوٹس بھیجنا اور پابندیاں عائد کرنا آزاد صحافت کا گلہ گھوٹنے کے مترادف ہے۔صحافی اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھے جمیعت علماء اسلام ان کی پشت پر کھڑی ہے اور ہر حال میں ان کی حمایت جاری رکھے گی ۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات جمیت علماء اسلام گلگت و سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان مولانا رحمت اللہ سراجی نے مختلف اخبارات سے وابستہ صحافیوں کو دی جانے والی دھمکیوں اور نوٹسز کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ذریعے صحافیوں کو ہراساں کرنا اور انکی آزادی پر قدغن لگانا اپنے ناکامیوں کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔حکومت اپنے اندر مثبت تنقید برداشت کرنے کا مادہ پیدا کرے۔ انہوں نے حکومتی رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت پر حملہ کسی صورت قبول نہیں۔ ڈی سی اور اے سی جج بننے کے بجائے اپنے فرائض منصبی کو ایمانداری سے انجام دے۔گلگت شہر سارا کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے۔گرد و غبار سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔بارش سے شہر گندھے پانی کا جوھڑ کی شکل اختیار کرچکا ہے۔

آخر میں انہوں نے صحافی برادری کو جمیعت علماء اسلام کی طرف حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button