جرائم

گلگت: انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے جھوٹا ایف آئی آر درج کرنے پر پولیس اے ایس آئی کو ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

گلگت(خبرنگارخصوصی) گلگت بلتستان میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے جھوٹا ایف آئی آر درج کرنے پر پولیس اے ایس آئی نذول الرحمن کوپریس کانفرنس کے ذریعے معافی مانگنے اور اگر نہ مانگنے کی صورت میں دو کروڑ ہرجانے کا نوٹس جاری کر دیا۔راشد منہاس عمر کے ذریعے جاری نوٹس میں انسانی حقوق کی تنظیم انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرکے چیف کوآرڈینیٹر محمد فاروق اور ہیومن رائٹس کمیشن گلگت بلتستان کے کوآرڈینیٹر اسرارالدین اسرارنے لیگل نوٹس میں کہا ہے کہ پولیس اے ایس آئی نذول احمد کی مدعیت میں 18اکتوبر2014کو ان کے خلاف جھوٹا ایف آئی آر درج کیا گیا جس کو بعد ازاں گلگت بلتستان کی عدالتوں نے جھوٹا قرار دے کر خارج کر دیا نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف ایف آئی آر کی وجہ سے ان کو ذہنی اذیت کے علاوہ معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا جبکہ دنیا بھر میں اس ایف آئی آر کی وجہ سے ان کی بدنامی ہوئی اور ان کی شخصیت متاثر ہوئی۔نوٹس میں پولیس اے ایس آئی نذول الرحمن سے کہا گیا ہے کہ وہ جھوٹے ایف آئی آر کے اندراج پر میڈیا پر آکر کھلے عام معافی مانگے یا دو کروڑ کا ہرجانہ دے بصورت دیگر ان کے خلاف عدالت جای جائے گا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button