عوامی مسائل

چلاس: 6فروری سے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دینگے۔دیامر یوتھ موومنٹ

چلاس(مجیب الرحمان) دیامر یوتھ موومنٹ کے راہنماؤں شبیر قریشی،شریف شاہ،نذراللہ، چوہری سعید،فیاض احمد،عاطف محمود،رحمت شاہ،بکشیر،انعام اللہ،سید امان و دیگر نے دیامر پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ چلاس شہر میں لوڈشیڈنگ سے زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔معاملات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوچکے ہیں کاروبار تباہ اور عوام پتھر کے دور کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔لوڈشیڈنگ پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے، 6فروری سے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دینگے۔جدید دور کی ضروریات کے پیش نظر بجلی انسان کی بنیادی اور اہم ضرورت بن چکی ہے۔چلاس شہر اور گردو نواح میں اذیت ناک لوڈ شیڈنگ سے نظام زندگی مفلوج اور معاملات بری طرح متاثر ہیں۔چلاس شہر کو بجلی فراہمی کے کئی اہم منصوبے التوا کا شکا ر ہیں۔بٹو گاہ چکر پاور ہاؤس،کھنر پاور ہاؤس،کھنبری، رائیکوٹ پاور ہاؤسز پر کام ہی نہیں ہو رہا ہے۔فوری طور پر ان پاور ہاؤسز کی تعمیر مکمل کی جائے اور بجلی فراہم کی جائے۔چلاس شہر میں بجلی فراہمی کا نظام انتہائی بوسیدہ اور ناکارہ ہو چکا ہے۔1980میں قائم ٹرانسمیشن نظام سے بجلی کی شفاف تقسیم اور ایمرجنسی میں بجلی منقطع یا فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔1980سے اب تک آبادی بھی کئی گنا بڑھ چکی ہے۔فوری طور پر ٹرانسمیشن نظام کو نیا بنایا جائے۔اس مقصد کے لئے فوری فنڈز مختص کئے جائیں۔بوسیدہ نظام کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں۔اور تاریں گرنے سے حادثات میں اضافہ بھی ہوا ہے۔لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے سولر سسٹم کی تنصیب کی جائے،تاکہ عوام کو سستی اور بغیر شیڈنگ کے بجلی میسر آسکے۔بجلی کی غیر منصفانہ تقسیم کو ختم کر کے مساوی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبائی حکومت گندم کی نرخوں میں اضافے کے ساتھ اب ٹارگٹڈ کے نام پر سبسڈی کا خاتمہ کرنا چاہ رہی ہے۔جس کو گلگت بلتستان کی تمام عوام مسترد اور مذمت کرتے ہیں۔غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش نہ کی جائے،بصورت دیگر عوامی سخت رد عمل سے حکومت کو مسائل پیدا ہو نگے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام دوست پالیسیاں بنائی جائیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button