متفرق

علامہ نصیر الدین ہنزائی حیدر آباد میں سپردِ خاک

ہنزہ (بیورورپورٹ) بابائے بروشسکی کے نام سے معروف ڈاکٹر(اعزازی) علامہ نصیر ہنزائی کو ہزاروں افرادکی موجودگی میں ان کے آبائی گاوٗں حیدر آباد میں سپرد خاک کیا گیا ۔مرحوم کی نماز جنازہ قاری شمس نے پڑھائی۔

15جنوری کو مرحوم بوسٹن امریکہ میں انتقال کرگئے تھے۔ وصیت کے مطابق انکی تدفین آبائی گاوٗں حیدر آبادہنزہ میں کی گئی۔

پروفیسر ڈاکٹر علامہ نصیر الدین ہنزائی حیدر آباد گاوں میں 1917کو پیدا ہوئے تھے۔ مرحوم بروشسکی زبان کے صاحب دیوان شاعر اور تقریبا 100سے زائد کتابوں کے مصنف تھے اسکے علاوہ بروشسکی ڈکشنری کی تین جلدیں بھی ان کی علمی کوششوں سے منظر عام پر آچکے ہیں۔

علامہ نصیر کی علمی خدمات کے اعتراف میں ریاستِ پاکستان نے انہیں نشان امتیاز سے نوازا تھا۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تدفین کے موقعے پر اپنے تعزیتی پیغام میں مرحوم کی ادبی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے مرحوم کے پیروکاروں سے تعزیت کا بھی اظہار کیا ہے۔

مرحوم کی نماز جنازہ میں حلقہ ارباب زوق گلگت کے نمائندوں جناب عبدالخالق تاج ،جناب شیر باز برچہ اور معروف شاعر جمشید خان دکھی نے بھی شرکت کی۔ انکے علاوہ سابقہ سپیکر وزیر بیگ ،مشہور کوہ پیماہ نذیر صابر اور ضلع نگر کے مشہور عالم دین شیخ محمد تقی آبد،ی امام جمعہ والجماعت ہوپر نگر، کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔

نمازِ جنازہ کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے عبدالخالق تاج نے حلقہ ارباب زوق گلگت کی نمائندگی کرتے ہوئے مرحوم کی علمی و ادبی خدمات کو خراج تحسین پیش کی۔

اس موقعے پر بات کرتے ہوئے شیرباز برچہ نے انکی عملی خدمات اور خاص کر بروشسکی زبان و ادب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علامہ نے ڈکشنری کی شکل میں بروشسکی زبان کو ایک انمول تحفہ دیا ہے ۔

گلگت بلتستان کے مشہور قومی شاعر جمشید دکھی نے علامہ نصیر مرحوم کو اپنے ایک اردو نظم کی شکل میں خراج تحسین پیش کی اور بلتستان کے اہل قلم کی جانب سے بھی تعزیت پیش کی ۔

سابق اسپیکر وزیر بیگ نے علامہ نصیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ کی زندگی جو سو سال پر محیط ہے اس کا تمام حصہ مرحوم نے علم کی فروغ میں تمام کی ہے علامہ مرحوم نے بروشسکی زبان و ادب کے ساتھ ساتھ علم کی روشنی پھیلانے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے جو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔

مرحوم کے فرزند اور ہنزہ کی مشہور سیاسی و سماجی شخصیت اظہار ہنزائی نے نماز جنازہ میں شریک افراد کا شکریہ اد ا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے خاندان کے دیگر تمام افراد ضلعی انتظامیہ، حکومتی اداروں، گلگت بلتستان حکومت اور خیبر پختوخواہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا مشکو ر ہیں جنہوں نے مرحوم کے جسد خاکی کو ہنزہ پہنچانے میں ہماری مدد کی۔

اضافی رپورٹ: یاد رہے کہ مرحوم کی مذہبی تنظیم خانہ حکمت پر محکمہ داخلہ حکومت پاکستان نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت پابندی عائد کر دی ہے۔

نیکٹا کی ویب سائٹ کے مطابق 13 مارچ 2013 کو خانہ حکمت (سیریل نمبر 47) کا نام محکمہ داخلہ کی ہدایت پر کالعدم تنظیموں میں شامل کر دیا گیا تھا۔

ان کی تنظیم پر شدت پسندی، متنازعہ اور اشتعال انگیز مذہبی مواد شائع کرنے اور نقصِ امن کا باعث بننے والی مشکوک سرگرمیوں میں شریک ہونے کا الزام ہے۔

ان کی کئی کتابیں ضبط کردی گئی ہیں، اور تنظیم کے اکاونٹس منجمد کئے گئے تھے، جبکہ تنظیم سے جڑے متعدد افراد کی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button