معیشت

گانچھے : مسائل کے حل کے لئے عام آدمی کی تجاویز کے حوالے سے ورکشاپ کا ا نعقاد

گانچھے ( اے آر رینگ چن ) ترقی پذیر ممالک کے بڑ ے مسائل جن میں غربت ، بھوک ، صحت ، تعلیم ، جنگلی اور آبی حیاتیات کا تحفظ ،عالمی ماحولیات کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل و یگر کے حل اور معاشرئے کی ہر فرد کی کردار اور ذمہ داری اور ان مسائل ،اور ان مسائل کے حل کے لئے عام آدمی کی تجاویز کے حوالے سے AKRSP کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ خپلو کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد کیا گیا ۔ جس میں قائم مقام ڈپٹی کمشنر گانچھے صاحب الدین بابر ، ایس پی گانچھے عبد الرحیم ، ڈی ایچ او گانچھے سید صادق شاہ ،اے کے آر ایس پی بلتستان ریجن سے عاشق حسین ، ایریا منیجر گانچھے ڈاکٹر ثناء اللہ و دیگر ضلع کے سرکاری آفسران ، ایل ایس او کے ممبران اور علاقے کے ذمہ دار افراد شامل تھے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قائم مقام ڈپٹی کمشنر گانچھے نے کہا کہ پاکستان نے 2015 تک ان بڑ ے مسائل پر قابو پانا تھا مگر بد قسمتی سے ان سترہ ایشوز پر قابو نہیں پایا جا سکا جن کی بہت سے وجوہات ہیں اور اب 2030 تک ان مسائل پر قابو پانے کا ٹارگیٹ ہے اوردنیا کے باقی ممالک اور اقوام متحدہ کی تعاون سے ہی یہ ممکن ہو گا اور اقوام متحدہ نے 2030 کا ٹائم دیا ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ صرف چند اداروں یا حکومت کی کاوشوں سے ممکن نہیں بلکہ اس کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

صاحب الدین بابر نے AKRSP کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ AKRSP نے پور ے پاکستان خصوصا گلگت بلتستان میں تعلیم ، صحت ، ذراعت اور دیگر شعبوں میں قابل تعریف اقدامات کیے ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی گانچھے عبد الرحیم نے کہا کہ ضلع گانچھے میں امن و امان کی صورت حال بہترین ہے اور یہ اللہ کی بہترین نعمت ہے۔ انھوں نے کہا کہ امن کے بغیر کوئی بھی ترقیاتی کام ممکن نہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس امن کو قائم رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اس کے لئے ہماری سیاسی رہنماوٗں ، مذہبی اور علاقائی ذمہ دارو ں کی کاوشیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس اہکاروں کی عوام دوست پالیسی بھی ضلع گانچھے کی امن وا مان قائم رکھنے میں موثر ثابت ہوئے ہیں۔ عبد الرحیم ایس پی نے اپنی خطاب میں مزید کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور اسلام امن و سلامتی کا دین ہیں اور امن و سلامتی کا درس دیتا ہے اگر سب مسلمان اسوہ حسنہ پر عمل کریں تو امن، سلامتی، انصاف ،بھائی چارگی کا فضا قائم ہو گا اور ہمیں دین دنیا دونوں میں کامیابی ملیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عاشق حسین نے کہاکہ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کے بڑئے مسائل اور ان کے حل کے لئے عام آدمی کی رائے کو شامل کرنا اور احساس ذمہ داری بیدار کرنا ، ترجیحات طے کرنا اور ان مسائل کے حل کے لئے تیزی سے کام کرنا ہے اور عام آدمی کی رائے کو ملک کی پالیسی بنانے والوں تک پہنچانا ہے۔ اس مقصد کے لئے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں پروگرام کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں60 فی صد لوگ غریب ہیں جن کی ماہانہ آمدنی 6000 چھے ہزار روپے ہیں اور ان میں 21 فی صد لوگ ایسے ہیں جن کی ماہانہ آمدنی اوسط 3500 روپے ہیں۔ اسطرح سعودی عرب کے کل آبادی کے برابر پاکستان میں ایسے بچے ہیں جو سکول سے باہر ہیں۔ صحت میں پاکستان ابھی تک پولیو ، ملیریا، ٹی بی جیسے بیماریوں پر قابو نہیں پایا جا سکا اور اسطرح سترہ ایسے بڑ ے مسائل ہیں جن پر ہم نے 2030 تک قابو پانا ہیں اسکے لئے ہم سب کی ذمہ داری ہیں کہ ہم اپنا کردار ادا کریں ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button