کالمز

سیکریٹری داخلہ احسان اللہ بھٹہ کی خدمات

تحریر: مظہر مغل

گلگت بلتستان میں امن و امان کیلئے احسان اللہ بھٹہ کی خدمات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے ۔انہو ں نے بحیثیت سیکریٹری داخلہ گلگت بلتستان میں قانون کی حکمرانی کیلئے نمایاں کردا ر ادا کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے گرانقدر خدمات سر انجام دیں۔ گلگت بلتستان کی مقامی انتظامیہ میں سیکریٹری داخلہ کا عہدہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ چیف سیکریٹری کے بعد ہوم سیکریٹری ہی گلگت بلتستان انتظامیہ کا انتظام و انصرام چلاتا ہے۔ احسان اللہ بھٹہ نے بحیثیت سیکریٹری داخلہ اپنا لوہا منوایا۔ سیکریٹری داخلہ کی حیثیت سے جہاں سخت اور اہم فیصلے کئے وہا ں پہ عام آدمی کے فلاح و بہبود کیلئے بھی اہم کردار ادا کیا ۔احسان اللہ بھٹہ نے پٹواری سے لیکر تحصیلداروں تک کے حقوق کیلئے بھی بھرپور کام کیا ۔آج پٹواری کو سکیل ۹ اور گرداور کیلئے سکیل 14سیکریڑی داخلہ احسان اللہ بھٹہ کی مرہون منت ہے۔ سیکریٹری داخلہ کی حیثیت سے پولیس ادارے کو خود مختار بنانے کے ساتھ علاقے میں ایگزیکٹیو مجسٹریسی نظام کیلئے کوشاں رہے۔ انکی ذاتی محنت اور کوشش کی وجہ سے گلگت بلتستان میں جیلوں کے نظام کو بھی مضبوط بنانے میں کامیابی ملی اور گلگت سمیت علاقے میں امن و امان کی بہتری میں احسان اللہ بھٹہ نے خدمات سر انجام دیں ۔احسان اللہ بھٹہ نیپا کورس کیلئے منتخب ہو ئے ہیں انکی سکیل انیس سے سکیل بیس کیلئے وفاقی حکومت نے منظوری دی ہے اور آجکل وہ اسلام آباد میں سینئر منیجمنٹ کورس میں مصروف ہیں۔ چار ماہ کے اس کورس کو مکمل کرنے کے بعد احسان اللہ بھٹہ کا شمار ملک کے سینئر آفیسران میں ہوگا۔

میڈیا کیلئے انہوں نے ایک انٹریو میں کہا کہ سی پیک منصوبے کیوجہ سے گلگت بلتستان ایشیا ء کا اہم ترین علاقہ بن چکا ہے اور عالمی نظریں بھی گلگت بلتستان پہ مرکوز ہو گئیں ہیں جس کیو جہ سے گلگت بلتستان میں امن و امان کو مستقل بنیادوں پہ قائم رکھنا ایک سخت اور بڑ ا چیلنج ہے۔ ماشاء اللہ اب تک ہم نے علاقے میں امن و امان کیلئے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری کے رہنما ئی میں پائیدار امن کے قیام کیلئے عملی اقدامات کیے ہیں، آگے جاکر مزید بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن اور ملک پاکستان سے والہانہ محبت کرنے والے لوگوں کی سر زمین ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کی محبت پہ کوئی شک نہیں کر سکتا چاہے وہ ملک کی سلامتی کیلئے دی جانے والی قربانیوں سے ہوں یا کھیلوں کے میدان میں ملک کا نام روشن کرنے سے متعلق ہوں کسی میدان میں بھی گلگت بلتستان کے عوام کسی سے پیچھے نہیں ۔دو سال کے پیشہ وارانہ خدمات کے امور کی انجام دہی کے دوران میں نےگلگت بلتستان کے عوام کو قریب سے دیکھا اور انکے قربانی کا جذبہ دیکھ کر رشک ہوتا تھا اور گلگت بلتستان کے عوام ملک کے دیگر صوبوں کے عوام سے کہیں زیادہ ملک سے وفادار اور محبت کرتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں امن و امان کے قیام کیلئے عوام سے ملکر کام کیا بالخصوص پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنے پاوں پہ کھڑا کرنے کیلئے اصلاحات لائیں جس میں چیف سیکریٹری سید طاہر حسین اور آئی جی پی گلگت بلتستان کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان نے بھرپور ساتھ دیا اور ہم نے ملکر گلگت بلتستان پولیس کو مضبوط اور پیشہ ور فورس بنانے میں کامیاب ہوئے ۔ آج گلگت بلتستان کی پولیس گزشتہ سالوں کی پولیس سے کہیں بہتر فورس بن چکی ہے۔ اسکے علاوہ ہم نے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری کے راہنمائی میں جیلوں کی اصلاحات کیلئے کام کیا اور جیلوں کی حالت کو بہتر کرنے کیلئے سخت فیصلے کیئے کیوں کہ اس قبل گلگت بلتستان کے جیلوں سے خطرنا ک اور پیشہ ور جرائم کے مرتکب قیدیوں کے فرار ہونے جیسے واقعات نے عوام کا جیلوں کے نظام پہ سخت تحفظات تھے۔ دوران ڈیوٹی جیلوں کے انتظام و انصرام کیلئے نظا م مرتب کیا جس کے اوپر عملدرآمد کے بعد کوئی بھی ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا جوکہ اس سے قبل ہوتا تھا ۔قیدیوں کو جائز سہولیات بھی دی گئی اور حفاظتی نظام کو سخت کیا یہ سب صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کے سربراہ چیف سیکریٹری کے تعاون سے ممکن ہوا۔ گلگت بلتستان میں نیشنل ایکشن پلان پہ عملدرآمد کیلئے اس کے روح کے مطابق کام کیا اور کوشش کی کسی بے گناہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کا حصہ نہ بنایا جائے ۔ گلگت بلتستان کے تما م اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور اسسٹنٹ کمشنروں کو عوامی مسائل کے حل کیلئے خصوصی ٹاسک دیئے گئے اور باقاعدہ اس پہ مانیٹرنگ بھی کی گئی۔ الحمد اللہ مقامی انتظامیہ کے آفیسران نے عوامی مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے ایگزیکٹیو مجسٹریسی نظام کو لاگو کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے ۔اس نظام کے ثمرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف سب ڈویژن گلگت میں گزشتہ چھ ماہ کے عرصے میں اسسٹنٹ کمشنر گلگت و سب ڈویژنل مجسٹریٹ خرم پرویز اور انکے ایگزیکٹیو مجسٹریٹ اصغر خان نے تیس سو سے زائد کیسوں کے فیصلے کئے گئے جوکہ ایک ریکارڈ اور ایگزیکٹیو مجسٹریسی نظام کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے سستا اور فوری انصاف عوام کی بنیاد ی ضرورت ہے عوام کو گھر کی د ہلیز پہ انصاف ملے گا تو مسائل کم ہونگے اور معاشرہ جرائم سے پاک کہلائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی دعاوں سے چار ماہ کا کورس مکمل کر کے دوبارہ گلگت بلتستان کے عوام کا خدمت کرونگا ۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گلگت کے شہریوں نے کہاکہ سیکریٹری داخلہ احسان اللہ بھٹہ ایک شفیق اور ملسنار آفیسر ہے۔ انکی ذاتی دلچسپی اور مخلصانہ کوششوں کیوجہ سے آ ج گلگت میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہوا ہے۔ اللہ ایسے آفیسران کو مزید کامیاب اور دراز عمر عطا کریں ۔واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ احسان اللہ بھٹہ گلگت بلتستان کے صحافتی برادری سے بھی قریبی اچھے تعلقات رکھے ہیں جو بھی اہم کاروائی ہوتی تھی صحافیوں کے رابطے پہ فوری آگا ہ رکھتے تھے جسکی وجہ سے گلگت بلتستان کے صحافیوں میں ہوم سیکریٹری کیلئے نیک اور اچھے جذبات پائے جاتے ہیں ۔امید ہے مقامی انتظامیہ کے دیگر آفیسران بھی سیکریٹری داخلہ کے پیروی کریں گے اور گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں گے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button