تعلیم

بروقت کتابیں نہ ملنے اور اساتذہ کے تبادلوں کی وجہ سے شگر کے طلبا رُل گئے

شگر(عابدشگری)محکمہ ایجوکیشن اور اساتذہ کے درمیان سکولوں میں پڑھنے والے بیچارے بچے اور بچیاں پھنس گئے۔شگر کے سرکاری سکولوں کے بچے اور والدین پڑھائی متاثر ہونے سے پریشان ۔تین ماہ کتابوں کے نہ ملنے سے تعلیم ضائع ہوئے جبکہ مارچ کا مہینہ اساتذہ کی تبادلہ کے بعد اساتذہ کی ڈیوٹی نہ دینے سے ضائع ہورہا ہے۔سرکاری سکولوں کی بچوں کی قیمتی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کیمطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن شگر کی جانب سے اساتذہ کی بڑی پیمانے پر تبادلے کے بعد سیکریٹری ایجوکیشن گلگت بلتستان کی جانب سے ان تبادلوں کو روکنے کی احکامات کے بعد اساتذہ اور محکمہ ایجوکیشن میں ٹھن گئی ہے۔ بعض اساتذہ کی جانب سے نئی جگوں پر ڈیوٹی دینے سے انکار کردیا ہے۔ جبکہ محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے بھی ٹیچر وں کی ٹرانسفر روکنے سے یکسر انکار کیاہوا ہے۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ ٹرانسفر کو سیکریٹری نے کالعدم قراردیا ہے لہذا ہمیں سابقہ جگوں پر ڈیوٹی دینے کے احکامات جاری کیے جائیں، جبکہ محکمہ ایجوکیشن کاموقف ہے کہ تبادلے کا اختیار ان کے پاس ہے لہذا وہ تبادلہ واپس نہیں لیں گے۔ جبکہ ان کے بیج میں بے چارے بچے خمیازہ بھگت رہے ہیں۔تین ماہ ان بچوں کو کتابیں نہ ملنے کی وجہ ضائع ہوئی اور یہ ماہ بھی محکمے اور اساتذہ کی چپقلش کی وجہ سے ضائع ہورہے ہیں

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button