صحت

گلگت بلتستان میں غذائیت کی کمی کی وجہ سے بچے کم وزنی کا شکار ہورہے ہیں: ڈاکٹر نادر شاہ

گلگت ( پ ر) قومی سروے برائے صحت سے حاصل شدہ اعداد شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں غذائیت کی کمی کی وجہ سے بچوں میں وزن کی کمی سے پیدا ہونے والے مسائل گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں۔ بچوں کو مناسب غذائیت میسر نا ہونے کے سبب انکو زندگی بھر پیچیدہ بیماریوں سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔

محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کے پروگرام کنسلٹنٹ برائے SUNپروگرام کیپٹن (ریٹائرڈ)ڈاکٹر نادرشاہ نےScalling up Nutrition کے عنوان سے ایک تعارفی نشست کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں مناسب غذائیت کی فراہمی نہ ہونے کے باعث اطفال کو خطرات کا سامنا ہے۔ محکمہ صحت کے قومی سروے کے مطابق گلگت بلتستان میں غذائیت کی کمی کا شکار پانچ سال سے کم عمر بچوں کا تناسب 75فی صد ہے جو کہ جنوبی ایشیا ء میں سب سے زیادہ ہے، غذائیت کی کمی سے ہونے والے مسائل کے بارے میں اس تعارفی نشست کا اہتمام ایک مقامی ہوٹل میں کیا گیا جس میں ڈاکٹر نادر شاہ نے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے افسران ،ایفاد اور محکمہ صحت ، محکمہ اطلاعات کے افسران سمیت میڈیا کے نمائیندوں کو SUNپروگرام کے حوالے سے بریفنگ دی ۔

انہوں نے شرکاء کو غذائیت اور اسکے فوائد کے بارے میں بھی آگاہ کیا، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے گلگت بلتستان میں اطفال، خصوصا زچہ و بچے کو غذائیت کی کمی سے ہونے والے والے نقصانات کی تفصیلات پر بھی روشنی ڈالی۔ سکیلنگ اپ نیوٹریشن کے زریعے مستقل میں مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کے لیئے اقداما ت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پرگرام کنسلٹنٹ نے کہا کہ محکمہ پلاننگ میں قائم کیا جانے والا یہ یونٹ اپنی بھرپور استعداد سے کام کرے گا۔

SUNیونٹ کے پروگرام کنسلٹنٹ نے مزید کہا کہ اس ہمہ گیر خطرے کا سامنا کرنے اور غذائیت کی کمی کا موثر طور پر سدباب کرنے کے لیئے طویل دورانیئے کے منصوبوں اور صوبائی سطح پر ایک نیوٹریشن ریسورس سنٹر کے باقاعدہ قیام کی بھی اشد ضرورت ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شعور اجاگر کرنے کے لیئے جامعات و کالجز سمیت سکولوں میں بھی خصوصی ابلاغی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے اور خصوصا بچیاں غذائیت کی اہمیت کو جان سکیں۔ا نہوں نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کے تعاون سے ہی اس اہم چیلنج سے نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے اور اس میں ہر فرد اور ادارے کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے اس موقع پر سیکرٹیری پلاننگ و ڈیولپمنٹ بابر امان بابر کا بھی شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے اس یونٹ کا قیام ممکن ہو ا ہے۔

تعارفی نشست سے ڈپٹی چیف محمد باقر، Economic Transformation Initiative GBکی ریجنل پروگرام کوآرڈینیٹر نجمہ فرمان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے ADPمیں اس کے لیئے خصوصی طور پر رقم مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان کے نیوٹریشن سپیشلیسٹ و فوکل پرسن عباس نے بھی اپنے خطاب میں غذائیت کی کمی کی وجہ سے درپیش مسائل اور اسکے سدباب کے لیئے ماضی میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ شرکاء نے بعد ازاں SUNپروگرام کے حوالے سے سوالات بھی کیے اور اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو بھی کی گئی۔ گلگت بلتستان میں محکمہ صحت ، محکمہ خوراک اور دیگر اداروں کے تعاون اور شمولیت سمیت مستقبل میں غذائیت کی کمی سے نمٹنے کے چیلینجز کے بارے میں بھی شرکاء نے اپنی رائے سے آگاہ کیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button