چترال

چترال کے امن کو خراب کرنے کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیاجائیگا۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ

چترال(بشیر حسین آزاد) چترال میں گذشتہ روزرونما ہونے والے ناخوشگوار واقعے کے بعد حالات کنٹرول کرنے کیلئے ہفتہ کے روز بھی چترال کے تمام داخلی راستے بدستور بند ہیں۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ خود تمام سکیورٹی کی نگرانی کررہے ہیں۔حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے دفعہ 144کا نفاذ کردیا گیا ہے۔سیکیورٹی فورسز مختلف مقامات پر لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کررہے ہیں۔اور حساس داخلی راستوں کو مکمل طورپر خاردار تاریں لگاکربند کردی گئی ہے۔دیر پولیس کی بڑی تعداد چترال پہنچ گئی ہے۔اور چترال میں سیکیورٹی زمہ داریاں انجام دی رہی ہیں۔جبکہ چترال پولیس کی بھارئی تعدادجو مردم شماری کی ڈیوٹی پر ضلع سے باہر گئے ہوئے تھے کو واپس بلالیا گیا ہے۔ہفتہ کے روز چترال شہر کے تمام سکولزسمیت عدالت بند رہے۔تاہم امتحانات جاری رہی۔تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں۔کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل نظام الدین شاہ نے میڈیا کا بتایا کہ حالات کنٹرول میں ہیں اور پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔یہ چترال کے امن کو خراب کرنے کی ایک سازش ہے جسے کا میاب ہونے نہیں دیا جائیگا۔


چترال کے اسماعیلی برادری کے مقامی عمائدین نے چترال میں جمعہ کے روز پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں ایک شخص توہین رسالت کا مرتکب ہوا تھا۔اسماعیلی برادری کے عمائدین کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ محسن انسانیت پیغمبر ﷺ پر ایمان اور آپ ؐ کا احترام تمام انسانوں اور بالخصوص مسلمانوں پر فرض ہے۔ اُنہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مسئلے کو قانون کے مطابق حل کرنے کی گزارش کی ۔


ایم پی اے سلیم خان نے گذشتہ روزہ شاہی مسجد چترال میں ایک معلون شخص رشید خان کی طرف سے توہین رسالت کے ارتکاف کا شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ شخص کو قانون کے کٹہرے میں لاکر فوری طورپر پھانسی کی سزا سنائی جائے۔تاکہ آئیندہ کوئی ایسی بے ہودہ حرکت کرنے سے اجتناب کرے۔اُنہوں نے تمام مسلمانان چترال سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے امن کو برقرار رکھنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔اُنہوں نے تمام علماء کرام اور سیاسی عمائدین سے بھی اپیل کی اور کہا کہ ہرکوئی چترال میں امن کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔تاکہ کوئی اسلام دشمن اور ملک دشمن ہمارے آمن کو برباد نہ کرے۔اُنہوں نے چترال میں آمن کو برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے پر چترال سکاؤٹس،چترال پولیس،ضلعی انتظامیہ،علماء کرام،ضلع ناظم اور خطیب شاہی مسجد کا شکریہ ادا کیا اور تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کی وہ اس مسئلے کو مسلکی رنگ دینے کی کوشش نہ کرے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button