تعلیم

استور میں قراقرم یونیورسٹی کیمپس کا قیام عمل میں لایا جائے، سپریم کونسل استور کا مطالبہ

استور(عبدالوہاب ربانی ناصر )استور میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا قیام عمل لایا جائے ان خیالات کااظہار سپریم کونسل استور کے جنرل سیکرٹر ی اطلاعات وزیرمظہر حسین پروفیسر ایڈوکیٹ جمشید حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استور قیام پاکستان سے قبل علم کا باب تھا ۔جس کا  واضع ثبوت گلگت بلتستان کی بیورو کرسی میں کلیدی کرادا رادا کرنے والے موجودہ سابقہ بیورو کریٹس کی خدمات سے لگایا جا سکتا ہے جوکہ نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پاکستان اور بیرون ملک میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ شفقت استوری سفیر پولینڈ ،چیف کورٹ صاحب خان ،ریٹائر جسٹس یار محمد ،ریٹائر ڈ جسٹس خورشید صاحب ،کور کمانڈر ہدایت الرحمن ،ریٹائرڈ ایس ایس پی وزیر سجاد ،میر افصل صاحب،حشمت اللہ صاحب ،شوکت رشید صاحب ،محمد عالم صاحب کنزرویٹر امیر حمزہ (مرحوم ،ڈی سی شفا ء صاحب سینئر ایڈوکیٹ سپریم اپیلیٹ کورٹ عیسی ،شہزادایڈوکیٹ سپریم اپیلیٹ کورٹ ،اقبال صاحب صدر سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان ڈاکٹر صاحبان وکلا ء برداری اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد کا تعلق استور سے ہے.

مگر موجودہ حالات میں استور کی پسماندگی کا یہ عالم ہے کہ کو ئی معیاری تعلیمی مرکزنہ ہے اورنہ کوئی صحت کے لئے کو ئی بنیادی نظام موجود ہے۔ گزشتہ 30سالوں سے تعلیمی مراکز عدم موجودگی کے باعث علاقہ پسماندگی کا مرکز بن چکا ہے اور لوگ دفاعی اہمیت کے حامل وادی استور سے ہجر ت کرنے پر مجبور ہے اس کے خاتمے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے اند رپائی جانے والی مایوسی اور محرومیاں ختم کرنے کے لیے پر امن جنت نظیر استور کو وادی استور کا تعلیمی مرکز بنائے جائے تاکہ حساس ایریا سے ہجرت کرنے پرمجبو رنہ ہو موجودہ و سابقہ ادوار میں لاوارث ضلع کیطرح سے نظر انداز کیا گیا ہے جسکی وجہ سے پسماندگی عروج پرہے ۔اس پرامن وادی استور کے غیور عوام کو ازمائش پے نہ ڈالا جائے جسکی وجہ سے وہ اپنا آئنی اور بنیادی حق لینے کے بجائے چھینے پر مجبور ہوجائے ۔اب بھی موجودہ حکومت وقت سے اپیل ہے کہ وہ جلداز جلد استور کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پرکام کیا جائے تاکہ استور کی غیور عوام میں پائے جانی والی مایوسی اور محرومیوں کے بادل چھٹ جائے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button