تعلیم

غذر میں پہلی تاریخ ساز تعلیمی کانفرنس

تحریرناہیدہ غالب

تعلیم آنحضور صلعم کی میراث، زندہ قوموں کی پہچان،اور روشن پاکستان کی ضمانت ہے۔دنیا کی زندہ قومیں تعلیم کے فروغ کی خاطر وقتا فوقتا تعلیمی کانفرنسز کا انعقاد کیا کرتی ہیں۔تاکہ تعلیمی میدان میں نئی جہتوں کو پروان چڑاھا یا جا سکے اور فرسودہ نظام تعلیم کی نفی کی جاسکے۔

آج مورخہ ۱۳ مئی بروز ہفتہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب نقیب اللہ صاحب کی انتھک کو ششوں کی بدولت پورے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شاندار اور کامیاب اور تاریخ ساز تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ جس میں ماہرین تعلیم، سرکاری ، نیم سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے سربراہان ، دینی شخصیات کے علاوہ ضلع بھر کے اساتذہ کرام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس تعلیمی کانفرنس کا باقاعدہ آغاز خداوند رب جلیل کے بابرکت نام سے او ر آنحصورﷺ کی بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت کے نذرانے سے ہوئی۔ڈپٹی ڈائریکٹر اسکولز نے تمام معز ز مہمانوں اور شرکائے محفل کو خوش آمدیدی کلمات پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کانفرنس کے اغراض ومقاصداور غذر میں محکمہ تعلیم کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

اس کانفرنس سے خطاب کرنے کی پہلی سعادت مشہور عالم دین ،خطیب جامع مسجد اشکومن، حیا ڈائجسٹ کراچی کے سلسلہ وار کالم نگار، پامیر ٹائمز کے کالم نویس اور جامع فریدیہ اسلام آباد کے گریجویٹ مولانا شاہ عبداللہ صاحب نے حاصل کی،جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران دور حاضر سے ہم آہنگ تعلیم کو جدید معاشرے کی بقا اور انسانی کردار سازی کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہوئے اساتذہ کرام سے یہ گزارش کی کہ و ہ بچوں کی کردار سازی اور اخلاقیات پر زور دے۔جبکہ نامور اسکالر ڈاکٹر عزیز دینار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے تمام اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے اسلامی نظام تعلیم اور جدید نظام تعلیم ہر دو کو دور حاظر کی پیچیدہ مسائل کا حل قرار دیا۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن اکیڈیمکس جناب فیض اللہ لون صاحب نے اپنی تقریر کے دوران اساتذہ کی ٹریننگ کے حوالے سے اس بات کی وضاحت کی کہ سرما اور گرما کی تعطیلات کے دوران ماضی کیطرح ٹریننگز ہوتی رہیں گی۔انہوں نے عندیہ دیا کہ اب سرکاری تعلیمی دارے مقدار کے بجائے معیار کو اپنا شعار بنائینگے اور مار کے بجائے پیار کے فارمولے پر عمل کرینگے۔ جناب ڈاکٹر مولا داد شفا ،ڈائریکٹر پروفیشنل ڈیولپمنٹ سنٹر گلگت اور فیکلٹی آغاخان یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ کراچی نے محکمہ تعلیم کی اس زرین کاوش کو سراہتے ہوئے اساتذہ کو یہ ہدایت کی کہ وہ بچوں کو بک سمارٹ بنانے کے بجائے انکی ہمہ گیر تربیت پر زور دے۔انہوں نے سرکاری تعلیمی اداروں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے اپنی گہری بصیرت اور مشوروں سے نوازا۔ اور اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس تقریب کے مہمان خصوصی جناب ثنا اللہ صاحب ،سیکریٹری ایجوکیشن نے اپنے صدارتی خطبے میں ڈپٹی ڈائریکٹر غذر جناب نقیب اللہ صاحب کو اس شاندار کاوش میں پہل کرنے پر مبارکباد دی۔سیکریٹری ایجوکیشن نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہر پندرہ کلو میٹر کے فاصلے پر ایک پرائمری اسکول کا قیام لازمی عمل میں لایا جائیگا جبکہ غذر ، دیامر اور گانچھے میں تین ماڈل اسکولز بنائے جائینگے۔غریب بچوں کو انکی تعلیمی اخراجاب پورہ کرنے کے لئے اسپیشل وضائف مقرر کئے جا ئینگے۔درسی کتابوں کی بروقت فراہمی کے لئے بہت جلد گلگت بلتستان ٹیکسٹ بک بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔طلبا ء کو اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ کرنے کے لئے پہلی تا چھٹی جماعت تک ناظرہ جبکہ ساتویں تا بارویں جماعت تک قرآن کی تعلیم مع ترجمہ لازمی دی جائیگی۔ انہوں نے غذر میں امسال قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے ریجنل برانچ کے اجراء کی نوید بھی سنائی۔انہوں نے آج کی اس تعلیمی کانفرنس کو ایک بامقصد نشست قرار دیا۔

اس کانفرنس میں آئی ای ڈی گریجویٹ کریم محمد خان ہیڈ ماسڑ ہائی سکول پکورہ نے مقالہ بعنوان ٹریڈیشنل ٹیچنگ تقابلہ چائلڈ سنڑ ٹیچنگ پیش کرتے ہوئے نت نئے طریقہ تدریس کو اپنانے پر زور دیا۔جبکہ صابر حسین صاحب ڈی۔ڈی۔او سلگان یاسین نے ہول سکول اپروچWhole School Approach کے بارے میں مفصل گفتگو کرتے ہوے پی۔ڈی۔سی۔این کے زیر اہتمام سکول امپرومنٹ پروجیکٹ کے مثبت نتائج سے آگاہ کیا۔

اس کانفرنس سے شاہد حسین صدر ٹیچر ایسوسی ایشن گلگت بلتستان نے اساتذہ کے حقوق کے حوالے سے خطاب کرتے ہوے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اساتذہ کے درپیش مسائل کے حل کے لئے ہم وقت کاوشیں جاری رہیں گی۔اس کانفرنس سے عبدالحکیم ڈائریکڑ ایجوکیشن پروجیکٹس ،صحافی عادل غیاث، اور بلبل جان صاحب ڈائریکڑ ایم۔آئی ۔ای ۔ڈی نے بھی خطاب کیا۔

اس تقریب کا اختتام علامہ اقبال کے اشعار کے ساتھ کیا گیا، سینئر ٹیچرجناب خوشراب صاحب نے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔راقم غذر کے تمام اساتذہ کی جانب سے محکمہ تعلیم کی اس شاندار کاوش کا مشکور و ممنون ہے اور امید رکھتی ہیں کہ محکمہ تعلیم اسی طرح اساتذہ کے عالمی دن کو بھی اسی طرح شایان شان طریقے سے منائے گی اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کریگی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button