چترال(نامہ نگارر)آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال نے گزشتہ دنوں چترال کے آغاخان اسکولز کے اساتذۂ کرام کو ان کی خدمات کے اعتراف میں آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کوراغ اور انجیگان ہوٹل گرم چشمہ میں تقاریب کی صورت میں بونس، شیلڈ اور تمام اسٹاف کو یو ایس بی کی صورت میں تعریفی انعامات سے نوازا ۔ تقریبات کا بنیادی مقصد ان اساتذہ ٔ کرام کی کارکردگی کو سالانہ بنیادوں پہ جانچنے کے بعد بہترین پرفارمنس کی صورت میں ان کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ یہ بونس سالانہ بنیادوں پر ۳۰ فیصد اساتذۂ کرام کو دیا جاتا ہے۔ جس میں ٹاپ پانچ فیصد کو ۷۵ہزار روپے فی کس ،۱۰ فیصد کو ۵۰ ہزار فی کس اور بقایا ۱۵ فیصد کو ۳۵ ہزار فی کس کے حساب سے بونس ملتا ہے ۔
تقریب میں اساتذ ہ ٔ کرام کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کثیر تعداد میں اساتذہ کرام کے ساتھ ساتھ مختلف اداروں کے سربراہاں اور علاقے کی عمائدین نے شرکت کیں۔یہ تقاریب دو حصوں پر مشتمل تھیں۔اے کے ایچ ایس ایس کوراغ میں پہلے حصے کی صدرات استاد الاساتذہ حضرت اللہ جان ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر نے کی اور مہمان ِ خصوصی کی حیثیت سے سردار حاکم ممبر تحصیل کو نسل مستوج نے تقریب کو رونق بخشی۔جبکہ دوسری نشست کی صدارت ممبر ضلع کونسل کوشٹ غلام مصطفیٰ اور مہمان خصوصی ڈاکٹر شاہ نادر تھے۔ گرم چشمہ میں تقریب کے مہمانی خصوصی پامیر پبلک اسکول کے پرنسل اسلام الدین اور صدارت ریجنل کونسل کے صدر محمد افضل نے کی۔
تقریب کے پہلے حصے میں ان اساتذہ کرام کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ جنہوں نے ۲۵ سال سے زیاد ہ آغا خان ایجوکیشن سروس کو اپنی خدمات دیں ۔ ادارے کی طرف سے ان کو ہار پہنایا گیا اور ٹوکن آف اپیرشیئشن پیش کی گئی اور ساتھ ساتھ ریٹائرڈ اساتذہ کی بھی عزت افزائی کی گئی اور ان کی خدمات کو سلام پیش کیا گیا۔
دوسرے حصے میں ۳۵ ہزار روپے کے چیک ۴۰ اساتذہ کرام کو ۵۰ ہزار کے چیک ۲۶ اساتذہ کرام کو اور ۷۵ ہزار روپے کے چیک ۱۴ اساتذہ کرام کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر دیئے گئے ۔
مہمانانِ گرامی سے خطاب کرتے ہوئے جنرل منیجر آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال بریگڈئیر (ریٹائرڈ) خوش محمد نے کہا کہ آ غا خان ایجو کیشن سروس کی یہ خاصیت رہی ہے کہ ہر سال ادارے کے اندر کام کرنے والے اساتذہ کرام کی سخت محنت اور ان تھک کو ششو ں کی حو صلہ افزا ئی کی جاتی رہی ہے۔انہوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا اے۔کے۔ای۔ایس۔پی کی ابتداء گوادر سے 1905ء کو ایک اسکول کی سنگِ بنیاد رکھنے کی صورت میں ہو ئی۔ اب اے۔کے۔ای۔ایس۔پی پوری دنیا میں دو سو (200) سے زائد اسکولوں میں معیاری تعلیم لو گو ں تک پہنچا رہا ہے۔ اسی ہزار(80000)سے زائد طلباء طالبات ابتدائی بچپن سے لے کر ہا ئیر سیکنڈری اسکول تک اس ادارے میں زیرِ تعلیم ہیں۔ پاکستا ن کے اندر ایک سوانسٹھ (159)اسکو لزمیں چالیس ہزار ( (40000)سے زائد طلبا و طا لبات تعلیم کے زیورسے آراستہ ہو رہے ہیں یہ اسکولز زیادہ تر دور افتادہ علا قوں میں ہیں۔ علاوہ ازیں،ہمارے پانچ (5)ہاسٹلز بھی ہیں۔
چترال میں اے۔کے ۔ایس۔پی کی ابتدا 1980میں ہوئی۔ اس وقت صرف دو فیصد (2%)بچیاں تعلیم سے مستفید ہو رہی تھیں ۔ اب یہ تناسب اے۔کے۔ای۔ایس۔پی کی ان تھک کو ششو ں کی وجہ سے باون فیصد(52%)تک پہیچ گئی ہے جو کہ بذاتِ خود ایک بہت بڑا کارنامہ ہے۔ آج ہم چترال میں تینتا لیس (43) آغاخان اسکولز اور دو (2)ہائیر سیکنڈری اسکولز میں سا ت ہزار پانچ سو(7500)سے زائد طلبا ء و طالبات کو زیورِتعلیم سے آراستہ کرا رہے ہیں، جن میں پچاس فیصد (50%)سے زائد تعداد بچیوں کی ہے۔ ہمارے طلباء و طالبات اپنی تعلیم اور پیشہ ورانہ زندگی میں میعار کے حدود کو چھو رہے ہیں اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ پچھلے سال آغا خان ہائیر سیکنڈری اسکول کوراغ کو آغا خان ایگزامینشن بورڈ کا بہترین اسکول قرار دیا گیا ۔ ہماری ایک بیٹی نے بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی اورساتھ ساتھ آغا خان ہایئر سیکنڈری اسکول سین لشٹ چترال کے ایک طالب علم نے پورے پاکستان میں سائنس گروپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ہمارے طلباؤ طالبات لمز،جی ائی کے ائی ،نسٹ،کامسٹ،ایشین یونیورسٹی،یو ڈبلیو سی جیسے اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔جن تک رسائی کی ہر طالب علم کے دلی خواہش ہوتی ہے۔یہ تمام تر کامیابیاں ہمارے اساتذہ کرام کی بے لوث اور انتھک محنت کا نتیجہ ہیں۔یہی وجہ ہے کہ آج ہم یہاں پر ان کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے جمع ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پامیر پبلک اسکول کے پرنسپل اسلام الدین نے کہا جن اساتذہ کرام نے ایوارڈ نے حاصل کی ان کو مذید چیلنجز کے لیے تیار ہو نا چاہیئے اور جن کے حصے میں اس سال ایوارذڈ نہیں آیا ہے انہوں نے مذید محنت کر کے یہ ایوارڈ حاصل کرنا ہے۔ اس طرح اگر محنتی اساتذہ کرام اداروں میں آئیں گے تو بچوں میں اعتماد آجائے گا اور ہمارے بچے پورے دنیا کے بچوں سے مقابلہ کرسکیں گے۔
پریزڈنٹ ریجنل کونسل لوئر چترال محمد افضل نے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس کا کردار تعلیم کے حوالے سے انتہائی اہم رہا ہے۔ اب تعلیمی شعبے میں اس کے کاموں کو دیکھ کے دوسرے تعلیمی اداروں میں ایمپلینٹ کررہے ہیں
اساتذہ کرام کی نمائندگی کرتے ہوئے بادشاہ گل ٹیچر آغا خان سکول بیگوشٹ اور شیر جوان بیگ ہیڈ ٹیچر آغا خان سکولوں نے اساتذہ کرام کی خدمات کے اعتراف کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے پر اے کے ای ایس پی منجمنٹ کا شکریہ ادا کیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر تحصیل کونسل مستوج سردار حاکم ،ممبر ضلع کونسل چترال غلام مصطفیٰ ، ڈاکٹر شاہ نادر اور استاد حضرت اللہ جان نے اے کے ایس پی کی کوششو ں کو سراہتے ہوئے اساتذہ کی پروقار حوصلہ افزائی اور ان کے خدمات کے اعتراف میں اس طرح کی تقریب منعقد کرنے کو ایک اور سنگ میل قرار دیا۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔