عوامی مسائل

اسمبلی ممبران کو ترقیاتی بجٹ نہ ملنے سے منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے

غذر (دردانہ شیر) صوبائی اسمبلی گلگت بلتستان کے ممبران کو 2015.16کے ترقیاتی بجٹ سے رقم کی فراہمی نہ ہونے کے باعث ان ممبران نے جو ترقیاتی سیکمیں رکھی تھی ایک سال گزرنے کے باوجود بھی ترقیاتی بجٹ کی ریلز نہ ملنے کے باعث ان سیکیموں پر تاحال کام شروع نہیں ہوسکا گلگت بلتستان میں مسلم لیگ کی صوبائی حکومت کو دوسال پورے ہوگئے ہیں مگر2015.16 میں ممبران قانون ساز اسمبلی کے لئے ترقیاتی کاموں کی مد میں مختص رقم کی عدم فراہمی اور ممبران نے جو سیکمیں دی تھی ان کی منظوری نہ ملنے کے باعث ان ممبران کو حلقے کے عوام کی طرف سے سخت دباؤ کاسامناہے حلقے کے عوام کی مشاورت سے ہر ممبر قانون ساز اسمبلی نے کروڑوں کے ترقیاتی منصوبوں کے کاغذات جمع کرادیئے تھے مگر تاحال نہ تو ان سیکمیوں کا کوئی پتہ نہیں چلا جس باعث اب ان ممبران کو حلقے کے عوام کے سامنے سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے 2015.16بجٹ میں گلگت بلتستان کے کسی بھی ممبر کو ان کے ترقیاتی منصوبوں کی سیکمیوں کی منظوری نہ مل سکی جس سے ایک طرف ان ممبران کو اپنے ووٹروں کے سامنے سخت پریشانی کا سامنا ہے تو دوسری طرف ترقیاتی کام شروع نہ ہونے سے خطے کے عوام کے ،مسائل میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سابق حکومت کے ممبران نے بھی کروڑوں روپے کی سیکیں رکھی تھی ان کے رکھے گئے سیکموں کا بھی کوئی پتہ نہ چل سکا جس باعث گلگت بلتستان کے تمام ڈسٹرکٹ میں ممبران صوبائی اسمبلی کے رکھے گئے منصوبے التوا کا شکار ہوگئے ہیں اور علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر کا کام بند ہونے سے ہزاروں مزدور بیروز گار ہوگئے ہیں اور دوسری طرف ممبران کے رکھے گئے کروڑوں کی سیکمیوں کی منظوری نہ ملنے کے باعث کئی ٹھیکدار بھی مالی مشکلات کا شکار ہیں اگر ان منصوبوں کی منظوری ملتی تو ایک طرف صوبے میں کروڑوں روپے ترقیاتی بجٹ میں خرچ ہوتے تو دوسری طرف بیروزگاری میں بھی بڑی حدتک کمی آتی۔۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button