کھیل

سرفہ رنگا کار ریلی کے فائنل مقابلے کل ہونگے، 80 گاڑیاں اور 25 موٹر بائیکس حصے لے رہے ہیں

شگر(عابدشگری)شگر کولڈڈیزرٹ ریس کا کوالیفائنگ راؤنڈ اختتام پذیر ہوگیا۔ تمام کارڈرائیورز نے فائنل راؤنڈ کیلئے کولیفائی کرلیا۔جبکہ فائنل مقابلہ کل ہوگا۔مقابلے میں 80کار ڈرائیورز اور 25موٹر بائیک حصہ لے رہے ہیں۔جبکہ ریس میں خواتین ڈرائیورز بھی حصہ لے رہے ہیں۔

افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد تھے جبکہ حاجی اکبر تاباں سینئر منسٹر بھی اعزازی گیسٹ آف آنر تھے

سرفہ رنگا شگر کارریلی کے کوالیفائی راؤنڈ کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر اسمبلی حافدا محمد ناشاد اور سینئر وزیر حاجی اکبر تابان نے کہا ہے کہ سرفہ کار ریلی گلگت بلتستان میں سیاحت کی فرغ کیلئے اہم پیش رفت ثابت ہوگا۔اللہ تعالی نے گلگت بلتستان کو بی شمار نعمتوں سے نواز ا ہے۔ یہاں سے نلکنے والی دریائے پورے پاکستان کو سیراب کرتا ہے جبکہ یہاں کے پہاڑوں میں اربوں مالیت کی قیمتی پتھر چھپے ہوئے ہیں۔یہاں کے ریگستان بھی دنیا میں ایک اپنی مثال آپ ہے اس کا انداز ہمیں نہیں تھا۔اس سال یہ ایونٹ ملکی سطح پر ہوا آئندہ سال سے یہاں انٹر نیشنل لیول کے کار ریس ایونٹ منعقد ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان کی بہتری کیلئے خاطر خواہ اقدامات کررہے ہیں یہاں کی تاریخ میں پہلی بار یہاں کے بجٹ کو کئی گنا اضافہ کردیا۔ جبکہ سکردو گلگت روڈ اس ماہ شروع کیا جائے گی جوکہ پاکستان کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہوگا۔انہوں نے کار ریس میں حصہ لینے کیلئے ملک بھر سے آنے والی ڈرائیوروں کو خوش آمدید کہا اور ان پر زور دیا کہ وہ یہاں کے مثبت امیج کو اپنے علاقوں میں پھیلائیں۔ یہ علاقہ دنیا بھر میں سب سے پرامن علاقہ ہے۔ حاجی اکبر تاباں نے پی پی کی سابق حکومت کا اس خطے کو عبوری سیٹ دینے پر بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اس سیٹ اپ کو مزید مضبوط کرینگے۔

۔افتتاحی تقریب میں گلگت بلتستان کے ثقافت کو نمایاں کرنے کیلئے بلتی اور گلگتی بینڈز نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔جبکہ محکمہ پولیس ،ڈائمنڈ جوبلی بینڈ اور بوائز سکاؤٹس نے معزز مہمانوں کو سلامی دی اور اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔کار ریس دیکھنے کیلئے ہزراوں شائقین ژھے تھنگ میں موجود تھے۔جو کار ریس دیکھ کر لطف اندوز ہوتے رہیں۔کار ریس میں سابق چپمین نادر مگسی بھی حصہ لے رہے ہیں۔اس موقع پر سکیورٹی کے خاطر خواہ انتظام کیا گیا تھا۔شگر تو سکردو روڈ کو سکیورٹی کے پیش نظر صبح سے شام تک بند کیا گیا تھا، جس سے شگر سے سکردو اور دیگر علاقوں میں جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button