خبریں

کھینر اور بٹوگاہ کے لئے مختص گندم کی 496 بوریاں غائب ہونے کا انکشاف

چلاس(نمائندہ خصوصی)چلاس محکمہ خوراک میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف چلاس شہر کے دو کوٹھیالوں نے مئی اور جون کے مہینے کا گندم کوٹہ غائب کر دیا ،عوام سراپا احتجاج بن گئے ۔شہریوں نے گندم کوٹہ نہ ملنے پر ڈپٹی کمشنر دیامر کو محکمہ خوراک کے کوٹھیالوں کے نام نامزد کرکے تحریری درخواست بھی دے دی مگر اب تک مذکورہ کوٹھیالوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ۔چلاس شہر کے مین ڈپو میں تعینات دو کوٹھیالوں نے کھنر اور بٹو گاہ کے مئی کے مہینے کا 496گندم بوریاں غائب کر دیا اور عوام میں تقسیم کرنے کیلئے مختلف حیلے بہانوں سے کام لیکر معاملے کو ٹال دیا ۔ادھر تھک نیاٹ میں بھی گندم کا بحران بدستور جاری ہے مگر محکمہ خوراک کے حکام ٹس سے مس نہیں ہے ،لوگوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت ہے ،لوگ چاول اور بسکٹ کھانے پر مجبور ہیں ،کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ہر طرف اندھیر نگری چوپٹ راج ہے ۔

ادھر سول سپلائی آفیسر محمد عابد کا کہنا ہے کہ بٹو گاہ اور کھنر کے کوٹھیالوں کے خلاف ایک انکوائری ٹیم بیٹھ گئی تھی جس میں کوٹھیالہ عبدالحجان نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ایک مہینے کا گندم کوٹہ کسی غریب ،مسکین ،عالم دین اور کسی سیاسی شخصیات کے مانگنے پر اُن کو دیا گیا ہے ،جس وجہ سے ایک ماہ کے گندم کا کوٹہ کم پڑھ گیا ہے۔سی ایس او نے مزید کہا کہ تھک نیاٹ کا گندم کوٹہ ہم نے تقسیم کر دیا ہے اور مزید بھی تقسیم کررہے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button