اہم ترینمعیشت

گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کےاجلاس میں43 منصوبے منظور

گلگت(پ ر)گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس،مجموعی طور پر4ارب 74کروڑ82لاکھ روپے کے کل 43منصوبے منظور کئے گئے۔اجلاس کی صدارت چیف سیکریٹری ڈاکٹر کاظم نیازکر ہے تھے۔اجلاس میں محکمہ ایکسائز،داخلہ،پولیس کے6قانون کا ایک،ایریا اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کے 4،بجلی کے 11،تعلیم کے 2،تعمیرات عامہ کے28اور منصوبہ بندی و ترقیات کے ایک منصوبہ جن کی مجموعی لاگت 19 ارب 30کروڑ 62لاکھ روپے بنتی ہے تفصیل سے غور و خوص کیا گیا۔

اجلاس میں 9منصوبوں کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی زیر صدارت گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی منظوری کیلئے سفارش کی گئی جبکہ 32.5میگاوات عطاء آباد ہنزہ جن کی لاگت 10ارب 85کروڑ 5لاکھ بنتی ہے وفاقی حکومت کی منظوری کیلئے سفارش کی گئی۔محکمانہ سفارش کی تفصیل کچھ یوں ہے،محکمہ ایکسیاز اینڈ ٹیکسیشن کا منصوبہ جس کی لاگت 10کروڑ 8 لاکھ 30ہزار روپے بنتی ہے منظور کیا گیا۔داخلہ اور پولیس کے پانچ منصوبے جن کی لاگت 65کروڑ 50لاکھ روپے ننتے ہیں۔

اجلاس میں 29کروڑ 50لاکھ کے تین منصوبوں کو منظور کیا گیااور ایک منصوبے کو موخر کر دیا گیاجب کہ ایک منصوبے کو اگلے فارم میں منظوری کے لئے سفارش کی گئی۔محکمہ قانون کا ایک منصوبہ جس کی لاگت 8کروڑ روپے ہے جن کو ٹیکنیکی بنیاد پر موخر کیا گیا۔اسی طرح ا یریا اینڈ اربن ڈویلپمنٹ محکمہ کے تحت 29کروڑ 16لاکھ لاگت کے تین منصوبوں کو منظور کیا گیا۔جب کہ ایک کو موخر کیا گیا ،محکمہ بر قیات کے تحت 12ارب 12کروڑ 85لاکھ روپے کے 12منصوبوں کو تفصیل سے غور و خوص کیا گیا ۔

اجلاس میں بجلی کے 9منصوبے منظور ہوئے جن کی مجموعی لاگت 1ارب 9کروڑ 6لاکھ روپے بنتی ہے جب کہ 2منصوبوں کو اگلے فارم کی منظوری کے لئے سفارش کی گئی۔محکمہ تعلیم کے 6کروڑ 10لاکھ روپے کے لاگت کے 2منصوبوں میں سے ایک منصوبہ منظور کیا گیا جب کہ ایک منصوبے کو اگلے فارم کی منظوری کی سفارش کی گئی۔اجلاس میں محکمہ تعمیرات کے تحت 27منصوبوں کو جن کی کل لاگت 3ارب93کروڑ 77لاکھ بنتی تھی تفصیل سے غور خوص کیا گیا اور 22منصوبوں منظور کیا گیا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button