اسلام آباد(پ ر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد گلگت بلتستان پاکستان کا معاشی حب بھی بنے گا اور توانائی حب بھی ۔ خنجراب سے گوادر تک ایک سڑک سے رابطے بحال ہوں گے۔ پہلے گلگت بلتستان کا رابطہ ملک سے صرف شاہراہ قراقرم سے تھا لیکن اب گلگت بلتستان فور وے بننے جا رہا ہے۔ شاہراہ قراقرم کی توسیع کے لے 100ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں اگلے سال تک کام مکمل ہوگا جس سے راولپنڈی سے گلگت سفر 9سے 10گھنٹوں کا ہوگا۔ گلگت چترال ایکسپریس وے پر کام شروع ہونے جا رہا ہے، سکردو روڈ پر کام شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوست ڈرائی پورٹ کو توسیع اور گلگت میں ایک اور ڈارائی پورٹ بنائیں گے جس سے گلگت بلتستان میں پاک چین اقتصادی راہداری کی معاشی سرگرمیوں کا فائدہ گلگت بلتستان کو پہنچے گا۔ گلگت بلتستان کو نیشنل گرڈ سے منسلک کئے جانے کے بعدملک بجلی میں خود کفیل ہوگا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں خوشحالی کا دور شروع ہو چکا ہے ہر طرف میگا منصوبوں کا جال بچھا دیا گیا ہے اگلے ایک سال تک ایک لاکھ ایکڑ زمین کی آباد کاری کا کام مکمل ہوگا۔ اس منصوبے سے گلگت بلتستان میں زرعی انقلاب کا بھی آغاز ہوگا۔
انہوں نے غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گلگت بلتستان کشمیر کاحصہ نہیں مسئلہ کشمیر کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا منافقانہ رویہ ہے کہ ایک طرف سے سی پیک کی مخالفت کر رہا ہے تو دوسری طرف سی پیک میں شمولیت چاہتا ہے،
انہوں نے کہا کہ بھارت سی پیک کے خلاف گلگت بلتستان میں سازشوں میں مصروف ہے لیکن گلگت بلتستان کے عوام بھارت کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے .
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔