خبریں

ناصر عباس شیرازی کا اغوا نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے، مجلس وحدت مسلمین

گلگت( سٹاف رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما وممبر قانون ساز اسمبلی حاجی رضوان علی،ترجمان الیاس صدیقی سیکرٹری ساسیات غلام عباس، عارف حسین قمبری ، حاجی عیسیٰ ، مطہر عباس اور عمران حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی ایڈوکیٹ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلیٰ عدلیہ کو مسلکی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے جس کی سماعت دو رکنی بنچ کررہا ہے۔اس کے علاوہ سید ناصر عباس شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کے حق میں بولنے اور اعلیٰ عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف کھڑے ہونے کی سزا دی گئی ہے۔

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی ہے اور یہ بات بھی اظہر من الشمن ہے کہ وزیر موصوف کے کالعدم جماعتوں کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں رانا ثناء اللہ براہ راست ملوث ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ سید ناصر عباس کو اغوا کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہو اور اس پر کوئی الزام یا ایف آئی آر بھی کہیں درج نہ ہو، آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ایک پرامن جماعت جو ملک کے استحکام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے دن رات میدان میں ہے اس جماعت کے مرکزی رہنما کو اس طرح اغوا کرنا غیر قانونی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور پنجاب حکومت اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال اور طاقت کے گھمنڈ میں عوام کو خوف وہراس میں مبتلا کرکے ملک میں افراتفری پیدا کررہی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ جس شخص پر کوئی ایک ایف آئی آر بھی درج تک نہ ہواس کو خوفناک طریقے سے اغوا کرنا ملک میں جنگ کے قانون کا پتہ دیتا ہے جہاں آج کوئی بھی شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور، ڈاکو، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں۔آج ملک بھر کے گوشہ وکنار میں گمشدگان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں۔

ناصر عباس شیرازی کا اغوا نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے پنجاب میں ایک عرصے سے ملت تشیع انتقامی کاروائیوں کے نشانے پر ہے۔اس وقت ہزاروں زائرین تفتان، کوئٹہ ،سندھ بلوچستان بارڈر پر پریشان بیٹھے ہیں حکومت زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کیلئے مشکلات کھڑی کررہی ہے۔کوئٹہ تفتان بارڈر پر ہزاروں کی تعداد میں زائرین سخت پریشانی میں مبتلا ہیں اور امیگریشن حکام جان بوجھ کر زائیرن کو تنگ کررہے ہیں اور یہ سب کچھ اس لئے کیا جارہا ہے کہ ملک سے امام حسین علیہ السلام کے چاہنے والے کربلا تک نہ پہنچیں اور پیغام حسینی کی پرچار نہ ہو۔مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بوکر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔

ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئیر رہنما کے اغوا پر سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داروں کو طلب کیا جائے۔سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بناکر عوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جارہا ہے۔لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کئے جارہے ہیں،ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے۔اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی۔یہ بھی یاد رہے کہ ابھی تو پاکستانی قوم نے رانا ثناء اللہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا حساب مانگا ہے ملت تشیع کسی بھی صورت ناصر شیرازی اور دیگر بیگناہ افراد کی غیر قانونی حراست پر خاموش بیٹھنے والی نہیں اور ہم رانا ثناء اللہ کا قانون کے شکنجے میں آنے تک پیچھا کرتے رہیں گے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان ایم ڈبلیو ایم الیاس صدیقی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کا دہشت گرد تنظیموں سے تعلق ہے اور اپنے گلوں بٹوں کے ذریعے دہشت گردی پھیلا رہا ہے ۔ حکومت اپنے ناجائز اقدامات کے ذریعے ہمارے جدوجہد کو روکا نہیں جاسکتا ہے۔ اگر ناصر عباس کے جان کو کوئی خطرہ لاحق ہوا تو اس کی ذمہ داری ثنا اللہ پر عائد ہوگی۔ اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملت تشیع کو دیوار سے لگا یا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی کہ سید ناصر عباس کو رہا کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حکومت کو متنبہ کرتی ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما سید ناصر عباس شیرازی کو فوری طور پر بازیاب کرے اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زائرین امام حسین کو سہولیات فراہم کرے بصورت دیگر پاکستان بھر میں سخت احتجاج کیا جائیگا اور حکومت کو فرار کا موقع بھی نصیب نہ ہوگا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button