سکردو(چیف رپورٹر) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے ، اور ٹیکس کے نفاز کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان سڑکوں پر آگئے۔ پیپلزپارٹی ضلع سکردو کے زیر اہتمام چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر سکردو میں پیپلزپارٹی کے کارکنان نے پیٹرولم بم مہنگائی بم نامنظور ، اور گو حفیظ گو کے فلگ شگاف نعرے لگائے۔ ریلی کا آغاز پیپلزسکرٹیریٹ سکردو سے ہوا، پاکستان پیپلزپارٹی ضلع سکردو کے صدر غلام شہزاد آغا نے احتجاجی ریلی کی قیادت کی۔
ریلی یادگار شہیدا ء سکردو میں اختتام پذیر ہوئی ، ریلی کے شرکاء ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اُٹھائے ہوئے تھے ، جن میں پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نامنظور ، ٹیکس کا نفاز نامنظور ، کے نعرے درج تھے ، ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی ضلع سکردو کے صدر غلا م شہزاد آغا، پاکستان
پیپلزپارٹی بلتستان ڈویژن کے سینئر نائب صدر بشارت ظہیر پی پی پی گلگت بلتستان کے رابطہ سکرٹیری محمد بشیر ، وکلا ونگ بلتستان کے صدر بشارت ایڈوکیٹ ، انجمن تاجران سکردو کے صدر غلام حسین اطہر ، بلتستان یوتھ الانس کے صدر بشارت شاہ ، نجف علی اور دیگر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت جان بوجھ کر عوامی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں ، اگر ن لیگ کی حکومت نے فوری طور پر پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا ۔
مقررین نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ، ن لیگ عوام کو تنگ کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، پیٹرولم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ عوام پر مہنگائی بم ہے ، ن لیگ کے نمائندے اپنی حکومت بچانے کے لیے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں ، عالمی منڈی میں تیل کی قیموں میں توازن ہونے کے باوجود وطن عزیز میں پیٹرولیم کی قیمت میں اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے ، مقررین نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیے ٹیکس نفاز کرنا چاہتی ہے ، ٹیکس لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو پیپلزپارٹی پورے ملک میں ہرتال کی کال دے گی، آئینی حقوق جب تک نہیں ملتے تب تک ٹیکس ہر گز ادا نہیں کریں گے۔
مقررین نے کہا جگلوٹ میں بلتستان سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو بے جا روک کر ان کی تزلیل کی جا رہی ہے ،حفیظ الرحمن اپنے سپوٹرز کو فائدہ پہنچانے اور ان کا کاروبار چلانے کے لیے جان بوجھ کر بلتستان کی مسافر گاڑیوں کو جگلوٹ میں رکواتے ہیں ، بلتستان سے تعلق رکھنے والے مسافروں کی تزلیل بند کی جائے۔
ن لیگ کی حکومت نے بلتستان یونیورسٹی کے نام پر عوام کو لالی پا پ دیا ، بلتستان یونیورسٹی کے قیام کے نام پر قراقرام یونیورسٹی کمپس کا خاتمہ کسی صورت قابل قبو ل نہیں۔
ن لیگ نے نوکریوں کی بندر بانٹ کا جمعہ بازار لگا رکھا ہے ، میرٹ کی بحالی کے دعوے داروں نے میرٹ کی پامالی میں کوئی کسر نہیں چھوڈ رکھی۔
صحت کے شعبے کی صورت حال بھی دن بہ دن ابتر ہوتی جا رہی ہے۔
ن لیگ ہر چیز کا کریڈیٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی کے دور کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگا کر گزارہ چلا رہی ہے۔ اگر ن لیگ ہر چیز کا کریڈیٹ لے رہی ہے تو پھر ن لیگ یہ بھی مان لے کہ ٹیکس کا نفاز بھی ن لیگ نے ہی کیا ہے۔
مقررین نے کہا کہ آئینی حقوق دیے بنا ٹیکس کسی صورت نہیں دیں گے ، بلتستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی سوائے تنخواہیں لینے کے کچھ نہیں کر رہے۔
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔