خبریںمعیشت

متنازعہ خطے میں ٹیکسز کا نفاذ غیر آئینی و غیر قانونی ہے : این ایس ایف گلگت بلتستان

کراچی (پ ر ): ننِشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان سندھ زون نے کراچی میں ایک سمینار بعنوان "حق نمائندگی کے بغیر ٹیکس نہیں دیں گے” کا انعقاد کیا. جس میں گلگت بلتستان کی کراچی میں مقیم تمام طلبہ تنظیموں اور خطّے سے تعلق رکھنے والے طلبہ و نوجوانان نے بڑی تعداد میں شرکت کی.

سیمینار کے مرکزی مقرر، عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کے سینئر رہنما جناب فرمان علی نے ٹیکسیشن کے مئسلے کو گلگت بلتستان کے تناظر میں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ اس مئسلے کا مارکسی نقطہ نظر سے بھی جائزہ لیا. انہوں نے عظیم انقلابی مفکر کارل مارکس کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ” ٹیکس بیوروکریسی، فوج، پادریوں اور عدالتوں کی زندگیوں کے لئے ایندھن کا کام دیتی ہے.” انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بین الاقوامی جمہوری نظام میں ٹیکس کوئی بھی مملکت یا ریاست اپنے آئینی دائرہ کار میں شامل خطوں پر ہی لگا سکتی ہے، مگر اس حقیقت کے بر خلاف، کہ گلگت بلتستان آئینی و قانونی طور پر پاکستان کا حصہ نہیں ، حکومت پاکستان یہاں پر ٹیکسز لاگو کر کے پہلے سے موجود عوامی محرومیوں میں اضافہ کر رہی ہے جو کسی بھی صورت خطے کے مفاد میں نہیں.

جناب فرمان علی نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی، قانونی و قومی سوال پر اس وقت سپریم کورٹ میں ایک اھم پٹیشن زیر سماعت ہے جس کی پیروی گلگت بلتستان کی وکلا برادری مسلسل کر رہی ہے، وکلا برادری کا اس حوالے سے اختیار کیا گیا موقف ہماری بنیادی سیاسی اساس سے مطابقت رکھتا ہے اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس حکومتی فیصلے کو فل فور واپس لیا جائے. اس خطے کے آئینی و قومی مسلے کو حل کیے بغیر یہاں پر کسی بھی قسم کے ٹیکس اور دیگر قوانین کا نفاذ غیر قانونی ہے. ہم سمجھتے ہیں کہ مالیاتی اور انتظامی معاملات پر قانون سازی کا حق صرف گلگت بلتستان کی اسمبلی کا اختیار ہے.

محمّد تقی لیوان (ایڈوکیٹ) اور سابقہ صدر بی این ایس او سندھ زون نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ جب ماضی میں ہم نے حق نمائندگی کا سوال اٹھایا تو ہمیں ملک دشمن اور غدّار کہا گیا، یہی حق نمائندگی کی بات آج وہ لوگ کر رہے ہیں، جنہیں کل اسی نعرے سے اختلاف تھا، اس لئے ہم آج اس نعرے کے حوالے سے تحفظات رکھتے ہیں، کیونکہ حق نمائندگی کے نام پر یہ لوگ پھر سے پانچویں صوبے کا راگ الاپنا شروع کر دیتے ہیں، جس کو نہ صرف ہم بلکہ خود حکومت پاکستان بارہا مسترد کر چکی ہے.

این ایس ایف گلگت بلتستان کے شعبہ تعلیم و تربیت کے سیکرٹری اعجاز احمد شمون نے ٹیکسیشن پر عمومی رائے پر بات چیت کی اور ٹیکس کی قسموں، ٹیکسیشن اتھارٹیز اور دیگر اہم موضوعات پر بات رکھی.

تقریب سے کامریڈ عرفان، کامریڈ رحیم، کامریڈ عنایت و دیگر نے بھی بات کی.

تنظیم کے نائب صدر کامریڈ رحمت جلال نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ تنظیم مستقبل میں بھی اھم عوامی مسائل پر نوجوانوں کے ساتھ مل کر آواز اٹھاتی رہے گی. انھوں نے گلگت بلتستان میں سائنسی فکر سے لیس ایک عظیم طلبہ طاقت کی تعمیر کے لئے نوجوانوں کو این ایس ایف کو مضبوط کرنے کی دعوت دی.

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button