تعلیم

شگر: تعلیم یافتہ مائیں بچوں کی بہتر پرورش اور تربیت کرسکتے ہیں۔

شگر(عابدشگری) بہتر تعلیم و تربیت ہربچے کا حق ہےاور تعلیم ہی اسٹوڈنٹس کی طاقت ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم یافتہ مائیں بچوں کی بہتر پرورش اور تربیت کرسکتے ہیں۔ان خیالات کاا ظہارپروگرام منیجرسنٹرل ایشیاء انسٹیٹوٹ آسیہ آمین،پرنسپل محمد موسیٰ،نثار حسین،محبوب علی عباس ،ظہیر عباس و دیگر نے اکبریہ گرلز پبلک سکول شگر میں سالانہ امتحانات کی نتائج کے اعلان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اکبریہ گرلز پبلک سکول شگر کی سالانہ نتائج کے اعلان کے سلسلے میں پررونق تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں سکول کی بچیوں نےمختلف پروگرامز پیش کئے جبکہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کلاس 8thکے بچیوں نے سکول اور سکول کے اساتذہ کوخوبصورت شاعری کے ذریعے زبردست الفاط میں خراج تحسین پیش کیا

۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تعلیم ہر ایک کا بنیادی حق ہے۔ ہمارے معاشرے میں لڑکوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہیں جبکہ لڑکیوں کی تعلیم کو اہمیت نہیں دیتے حالانکہ بچیوں کی تعلیم سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں ۔ ایک تعلیم یافتہ ماں ہی اپنے اولاد کی بہتر پرورش اور تربیت کرسکتی ہے۔لہذا خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اکبریہ گرلز پبلک سکول شگر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ واحد سکول ہے جو لڑکیوں کو جدید اور معیاری تعلیم مفت فراہم کررہے ہیں۔ جبکہ طالبات کی کتابیں اور یونیفارم تک مفت فراہم کی جاتی ہے۔اس سکول کی وجہ سے شگر کی بیشتر خواتین انگلش میڈیم تعلیم سے فیضیاب ہوئے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہونے کیساتھ ساتھ بیشتر مختلف اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

تقریب کے آخر میں پرنسپل محمد موسیٰ نے سکول کی سالانہ امتحان کی نتائج کا اعلان کیا۔ جس کے مطابق سکول کی مجموعی رزلٹ 98فیصد رہا۔ حمیدہ کلاس 8thنے سکول بھر میں اول پوزیشن جبکہ سبیکہ کلاس تھری نے دوسری اورمحدثہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔مہمان خصوصی نے تمام پوزیشن ہولڈرز اور بہتر کارکردگی کے حامل طالبات میں میڈلز ،شیلڈز اور نقد انعامات تقسیم کئے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button