چلاس: حکومت کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے کو کامیاب کریںگے، سالانہ پیغمبر انقلاب و استحکام پاکستان کانفرنس سے اورنگزیب فاروقی کا خطاب
چلاس(مجیب الرحمان)دیامر میں مزید اضلاع کا فوری قیام عمل میں لایا جائے۔وزیر اعلیٰ فوری طور پر دیامر کا دورہ کرے اور کھلی کچہریوں کا انعقادکر کے عوامی مسائل کو حل کرے۔ماضی میں ان علاقوں کو نظر انداز کیا گیامزید نا انصافیاں نہیں سہہ سکیں گے۔نا انصافیوں کے خلاف احتجاج کا حق محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ہمارا دہشتگردی ،قتل و قتال سے کل بھی کوئی تعلق نہیں تھا اور آج بھی نہیں ہے۔نہ ہی کبھی مسلح جدوجہد کی ہے اور نہ ہی کریں گے۔ہم محب وطن پر امن پاکستانی ہیں ہمیشہ پرامن رہیں گے۔سی پیک سمیت اہم منصوبے ملک کی بقاء کا ضامن ہے۔اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔جہاں رکاوٹیں ہیں ہم حکومت کے ساتھ مل کر سی پیک اور دیگر منصوبوں کے محافظ بن کر ان منصوبوں کو کامیاب کریں گے۔ان خیالات کا اظہار متحدہ دینی محاذ پاکستان کے راہنماء علامہ اورنگزیب فاروقی نے چلاس میں سالانہ پیغمبر انقلاب ﷺو استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشتگردی ،بد امنی ،ٹارگٹ کلنگ ،لسانیت،فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے ہمیشہ کوششیں کی ہیں۔اور ملک میں عادلانہ نظام ،ترقی ،اور اسلامی ریاست کو اسلامی نظام سے مزین کرنے کے لئے پر امن انداز میں خلافت راشدہ کا پر امن دور لانے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔ہماری جدو جہد کو فرقہ واریت کا رنگ دینے کی ناکام کوششیں کی گئی۔ملک میں جہاں بھی اقلیتیں ہندو،عیسائی،سکھ اور دیگر مذاہب کے لوگ بس رہے ہیں وہ بھی پاکستانی شہری ہیں۔ان کو مارنے یا حقوق کو سلب کرنے کی کسی کو اجازت ہر گز نہیں ہونی چاہیئے۔پاکستانی شہری ہونے کے ناطے ان کے جملہ حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری بنتی ہے۔عبادت خانوں پر دھماکے اسلام میں نہیں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چار سال قبل شاہراہ قراقرم پر نا خوشگوار واقعات روکنے کے لئے امن کا پیغام لے کر ہزارہ ،کوہستان اورگلگت بلتستان آئے۔چار سال میں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔اب بھی امن کا پیغام لے کر آیا ہوں ۔ایوان صدر میں پاکستان کی سالمیت و استحکام کی خاطر قیام امن کے لئے بلایا گیا۔ہماری جماعت نے ایوان صدر میں جو وعدہ کیا اسی وعدے کو نبھاتے ہوئے امن کے پیغام کو کراچی سے گلگت بلتستان کے پہاڑوں تک پہنچانے پہنچے ہیں۔ہمارے کارکن بھی امن اور پیار کے پیغام کو قریہ قریہ گھر گھر تک پہنچائیں گے۔اختلافات اور عقائد اپنی جگہ، تشدد اوراصحاب و اہلبیت کی گستاخی اور توہین رکنی چاہئیے۔ہم پر امن راستہ دینے کی مکمل ضمانت دیتے ہیں۔کانفرنس سے دیگر علماء کرام علامہ عبدالجبار حیدری،حافظ ہارون،حاجی آیاز جدون،گلگت بلتستان اسمبلی کے سابقہ رکن حمایت اللہ،علامہ فراز حیدری،مولانا عبدالمالک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔کانفرنس کے اختتام پر ملکی سلامتی و استحکام اور اسلام کی سر بلندی ،داریل واقعے میں جاں بحق اور زخمیوں کے لئے بھی دعا کی گئی۔ کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں دیامر ،گلگت بلتستان کے دیگر علاقوں اور کوہستان سے بھی افراد نے شرکت کی۔جلسے کی نگرانی اور ناخوشگوار واقعات سے بچاؤ کے لئے پولیس کی جانب سے زبردست سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔