ہنزہ نے سیاحت کے فروغ میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے، چیف سیکریٹری کا التت میں جشنِ بہاراں میلے کی تقریب سے خطاب
ہنزہ ( رحیم امان) ٹاون مینجمنٹ سوسائٹی التت اور ضلعی انتظامیہ نے التت ہنزہ میں جشن بہاراں میلے کا انعقاد کیا، چیف سکٹریری گلگت بلتستان ڈاکٹر کا ظم نیاز، سکٹیریری ٹوریزم وقار علی خان ، سکٹیریری ہوم جاوید اکرم ، ائی ایس ائی کے لیفٹنٹ کرنل عاطف، ڈی ائی جی گلگت بلتستان ، ڈی سی اسکردو ، ڈی سی ہنزہ ، اے سی ہنزہ اور دیگر ضلعی انتظامیہ کے اعلی عہددران نے شرکت کی۔
اس موقع پر چیف سکٹریری نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ میں ہنزہ کی ضلعی انتظامیہ اور ٹی ایم ایس التت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں مجھے اس خوبصورت تقرتب میں شرکت کرنے کا اعزاز بخشا۔جب میری تعیناتی گلگت بلتستان میں ہوئی اسی دن سے میرا کریم آباد اور التت کے ساتھ محبت کا رشتہ استوار ہوا اور میں اکثر فرصت کے لمحات کو گزارنے ہنزہ آتا ہوں۔میں یہاں کے لوگوں کی محنت اور محبت کا قائل ہوں۔ جب ہز ہائنس آغاخان کا دورہ ہوا، اس وقت میں نے یہاں ولنٹیرزم کی روح کو دیکھا۔ اگر خدمت کا یہی جذبہ پور ملک میں پیدا ہو تو ہم صف اول کے قوموں میں شامل ہونگے۔مجھے ہنزہ آکے ایسا لگتا ہے جیسے میں کسی ترقی یافتہ ملک میں آیا ہوں۔
انہوں نے ہنزہ کے ترقی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کریم آباد اور ہنزہ کی ترقی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، کیونکہ زیادہ تر ٹورسٹ کریم آباد کا رخ کرتے ہیں اس لیے صوبائی حکومت نے کریم آباد میں ٹورسٹ کو ایک سازکار ماحول فرام کرنے کے لیے اشیائی ترقیاتی بنک کو ایک پرپوزل پیش کیا تھا جو انہوں نے قبول کیا ہے اور بہت جلد بین الاقوامی ماہرین آکے اس ماحول کو ٹوریزم کے لئے مزید بہتر بنانے کے لیے کام کرینگے جو کہ یہاں کے عوام کے لیے خوشخبری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال بیس لاکھ ٹورسٹس کا گلگت بلتستان آنا متوقع ہے۔ ہنزہ اور کریم اباد کی حفاطت تب ہی ہو سکتی ہے جب ہم سب مل کر ساتھ چلیں گے، کیونکہ سیاحت بڑھنے کے ساتھ ہی ہمیں مختلف مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑے گا جس کے لیے ہمیں شٹل سسٹم، ایمرجنسی ہسپتال سروس اور خاص کر صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اپکے تمام مسائل آپکے ساتھ مل کر حل کیے جائینگے۔
اس موقع پر ٹی ایم ایس التت کے صدر کریم نے مہمانوں کو خوش امدید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ٹوریزم کے حوالے سے ہنزہ میں بہت سارے مسائل ہیں جنہیں بر وقت حل کرنے کی اشد ضروری ہے ۔ انہوں نے دویوکر روڈ کا حوالہ دیتے ہوا کہا کہ یہ روڈ بہت تنگ ہے جس کی توسیع اہم ہے، کیونکہ سالانہ ٹورسٹس کی ایک بڑی تعداد دوئیکر کا رخ کرتی ہے جنہیں تنگ روڈ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔