خبریں

سفارشات میرے پاس نہیں آئی ہیں، آئینی حیثیت کا مطالبہ گلگت بلتستان اسمبلی کا متفقہ ہے، دستبردار نہیں‌ہوسکتے، فدا ناشاد

گلگت( سٹاف رپورٹر) اسپیکر قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان فدا محمد ناشاد نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبہ ہے کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حیثیت دینے کا ہے چاہے ابھی کوئی آرڈر نافذ ہو یا نہ ہو۔ ہماری منزل وہ (آئینی حیثیت ) ہے، یہ (مجوزہ پیکج )نہیں ہے۔

مجوزہ پیکج کے بارے میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ مجودہ پیکج کی سفارشات میرے پاس تو نہیں آئے ہیں، لیکن ہمارے چیف منسٹر کہتے ہیں کہ وہ سفارشات بہتر اور عوام کے مفاد میں ہیں۔

میں سمجھتا ہو ں کہ میں اسمبلی کاذمہ دارہوں میری اسمبلی نے ایک قرارداد پاس کی ہے کہ گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت ملنی چاہیے اور اُس قرارداد کی توثیق کی آل پارٹز کانفرنس نے بھی کی ہے۔

چونکہ میں اسمبلی کا نمایندہ ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم اپنے اُس مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹ سکیں گے۔ اور جہاں تک اپوزیشن کے مطالبات کا تعلق ہے اپوزیشن نے آج اُ سکے لئے سیشن طلب کی ہے ہم نے اُن کے مطالبے پر سیشن طلب کر رکھا ہے۔ وہاں اسمبلی کے طریقہ کار کے مطابق اکثریت اتھارٹی ہو تی ہے ۔ وہاں جو بھی پو ئنٹ آتا ہے اُس پر ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ اکثریت کی کیا رائے ہے۔ اسمبلی نے کثریت کی رائے کو ترجیح دینا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button