جرائم

اردندو شگر میں‌جنگلی حیات کا قتلِ‌عام ماہِ صیام میں بھی جاری

سکردو ( کرائم رپورٹر) شگر ارندو میں جنگلی حیات دشمن عناصر ماہ صیام میں بھی نسل کشی کرنے میں مصروف ہوگئے محکمہ وائلڈ لائف اور جنگلی حیات کی تحفظ کے دعویدار ادارے نیند کی گولی کھا کر سوگئے کوئی پوچھنے والا نہیں شکاری مسلسل تاک میں بیٹھے شکار کرکے گوشت مارکیٹ میں فروخت کررہی ہے مگر وائلڈ لائف حکام اور سنٹرل قراقرم نیشنل پارک کے حکام سیر سپاٹوں اور ورکشاپ تک محدود ہے علاقے میں تیزی کے ساتھ جنگلی حیات کے نسل ختم ہورہی ہے حکومت اور غیر ملکی فنڈنگ سے اربوں روپے کا بجٹ لینے کے باوجود جنگلی حیات کی نسل کشی نہ روکنا لمحہ فکریہ ہے ان خیالات کا اظہار شگر ارندو سے تعلق رکھنے والے عمائدین چیئرمین علی ،تقی سرور ،حسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اُنہوں نے کہا کہ ارندو میں سرکاری ملازم سے لے کر ایک عام شکاری بھی باآسانی شکاری دن دیہاڑے گوشت فروخت کررہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ارندو میں محکمہ وائلڈ لائف اور سی کے این پی کی ناقص کارکردگی سے شکاری عروج پر ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو آئندہ چندسالوں میں جنگلی حیات مارخور سمیت دیگر جانوروں اور پرندوں کا نسل باقی نہیں رہے گا اُنہوں نے اعلیٰ حکام سے ارندو میں جاری شکاری کی دھندے کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button