سیاحت اور چیری کا سیزن ایک ساتھ، کاروباری حضرات کی عید ہوگئی
ہنزہ( سٹاف رپورٹر)ضلع ہنزہ میں چیر ی کا سیزن شروع ہوتے ہی چیری کے کاروبار کا آغاز ہو گیا ہے ۔ لوگ چیری فروخت کر کے اپنے لئے روزی کمانے کے ساتھ ساتھ ملکی آمدن میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
چیری ہنزہ کا مشہور پھل ہے یہ پھل نہ صرف مقامی افراد شوق سے کھاتے ہیں بلکہ پاکستان کے دوسرے صوبوں میں بھی لے جا کر فروخت کرتے ہیں۔چیر ی کے کاروبار سے سینکڑوں افراد وابستہ ہے جو اس کاروبارکو مقامی افرادنے اپنے لئے کاروبار کا ذریعہ بنایا ہوا ہے۔گلگت بلتستان میں چیری کی پیداوار ملک کے دیگر حصوں کی نسبت زیادہ ہے ۔ آلو کی پیداوار کے بعد چیری خطے میں روزگار اور آمدنی کا ایک ذریعہ ہے چیر ی کے کاروبار سے وابستہ تاجر زمینداروں سے چیری کے باغات ٹھیکے پر لیتے ہیں اور مزدورں کے ذریعے چیری کے درختوں سے چیری اُتار کر ڈبوں میں پیک کر کے اسلام آباد اور ملک کے دوسرے شہروں میں پہنچاتے ہیں
تاجروں کا کہنا ہے کہ ہنزہ سے اسلام آباد تک فاصلہ زیادہ ہو نے سے ٹائم لگتا ہے جس کے باعث راستے میں چیری خراب ہو تا ہے چین ہمارے ہمسائیے میں واقع ہے اگر حکومت ہمسائیہ ملک چین کے ساتھ معاہدہ کر ے تاکہ تاجر چیر ی کو چین کے جا کر برآمد کرے تو ملکی کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا۔زمینداروں کا کہنا ہے کہ چیری سے گلگت بلتستان کے 50فی صد زمیندار اپنے لئے روزگار کر رہے ہیں اگر محکمہ زراعت سے پھل پر مذید توجہ دے تو بہتر پیداوار کما سکتے ہیں۔ہنزہ میں سٹرکوں کے کنارے بے روزگار نواجون چیری فروخت کے لئے اپنے لئے روزگار کے مواقع پید اکر رہے ہیں ۔ ہنزہ کے چیری کو کھانے کے لئے سیاح بھی آتے ہیں اور بڑی مقدار میں چیری خرید کر دوسرے شہروں میں اپنے عزیزوں کو تحفہ کے طور کر لے جاتے ہیں۔